گھنٹے یعنی چودہ سو چالیس منٹ کی زندگی دیتا ہے، تو چودہ سو منٹ اپنے کھانے پینے کے لیے رکھ لو، اپنی دنیا کے لیے رکھ لو اور چالیس منٹ اللہ کے لیے تسبیح لے کر بیٹھ جاؤ۔ تو پچیس منٹ میں لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ کی پانچ تسبیح ہوجاتی ہیں پھر دیکھو کہ قلب نور سے بھر جائے گا، پھر آپ کا منبر منبر ہوگا، پھر آپ کی تقریر میں جان آجائے گی ان شاء اللہ۔ اور وہ جملہ پھرسمجھ لومَنْ لَا وِرْدَ لَہٗ لَا وَارِدَ لَہٗ، جو ورد و وظیفے نہیں کرتا اس کے قلب میں مضامین کی آمد نہیں ہوتی،اور اگر اللہ اللہ کرنے والا ہے تو اللہ والوں کی جوتیاں اُٹھانے کے صدقہ میں ان کی زبان سے ایسے علوم نکلتے ہیں کہ بڑے بڑے علماء حیران ہوجاتے ہیں۔
میں آج کل بیان نہیں کرتا لیکن کبھی کبھی بتقاضۂ قلب بیان کردیتا ہوں، جب دل میں جوش اُٹھتا ہے جیسے ماں کی چھاتی میں دودھ زیادہ ہوتا ہے تو وہ بچے کو تلاش کرتی ہے ورنہ تکلیف میں رہتی ہے۔ تو میری روح میں اس وقت تقاضا پیدا ہوا کہ میں آپ حضرات کو لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ کا ذکر سکھادوں، پھر پتا نہیں موقع ملے یا نہیں، زندگی ایک دن خاموش ہونے والی ہے، چراغِ زندگی بجھنے والا ہے۔ اس لیے جلدی جلدی اپنی حیات کو کارآمد بنالیں اور وطن آخرت کی تیاری کرلیں، کچھ آگے کے لیے بھیج دیں۔
اَللہ اَللہ اور لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ کے ذکر کا قرآن پاک سے ثبوت
تو اس کلمہ سے بڑھ کر کسی اور کلمہ سے اتنا سلوک طے نہیں ہوتا کیوں کہ یہ نص قرآن سے ثابت ہے:
وَ اذۡکُرِ اسۡمَ رَبِّکَ وَ تَبَتَّلۡ اِلَیۡہِ تَبۡتِیۡلًا رَبُّ الۡمَشۡرِقِ وَ الۡمَغۡرِبِ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ فَاتَّخِذۡہُ وَکِیۡلًا9؎
قاری ثناء اﷲ پانی پتی تفسیرِ مظہری میں لکھتے ہیں کہ صوفیاء اللہ اللہ کا جو ذکر بتاتے ہیں وہ وَ اذۡکُرِ اسۡمَ رَبِّکَ سے ثابت ہے کہ اپنے رب کا نام لیجیے۔ 10؎ اور لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ کا ذکر کہاں
_____________________________________________
9؎ المزمل: 9-8
10؎ التفسیر المظہری:111/10، المزمل(9)، داراحیاء التراث، بیروت