غیر اﷲ سے دل لگانے کے نقصانات
دل کی بربادی کی علامت غیر اﷲ کے ساتھ دل لگانا ہے۔ غیر اﷲ سے دل پھنسانے والے چین سے نہیں رہتے، زندگی ضایع ہوجاتی ہے، نہ دنیا کا رہتا ہے نہ آخرت کا، صحت بھی خراب ہوجاتی ہے۔ دل میں اختلاج، ہائی بلڈ پریشر، اعصابی تناؤ، نسیان کی بیماری اور نہ جانے کیا کیا امراض ہوجاتے ہیں کہ میں کہہ نہیں سکتا اور جو لوگ اپنے دل کو بچائے ہوئے ہیں کیسے آرام سے سو رہے ہیں، سکون سے کھا رہے ہیں، کیسے مزے میں ہیں، اﷲ تعالیٰ ہم سب کو یہی دولت نصیب فرمائیں اور غیر اﷲ سے بچائیں،لیکن ماں باپ غیر اﷲ نہیں ہیں، بیوی بچےغیر اﷲ نہیں ہیں، جس بات سے اﷲ ناراض ہوتے ہیں وہ ہے غیر اﷲ۔ ماں باپ کا حق ادا کرنا، بیوی بچوں کا حق ادا کرنا، حلال روزی کمانا یہ غیر اﷲ نہیں ہے، یہ عین حقوق العباد میں داخل ہے، ان کو ادا کرنا عین رضائے الٰہی ہے۔
دل کی تباہی کی تیسری علامت
آگے مفتی شفیع صاحب رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ دل برباد ہونے کی تیسری علامت یہ ہے کہ نماز پڑھنے میں اسے مزہ نہ آتا ہو، یعنی نماز کو بڑی مشکل سے بڑی کسل مندی کے ساتھ پڑھتا ہے، نماز پڑھنا بڑی مصیبت سمجھتا ہے، لہٰذا اس کو اپنے شیخ سے مشورہ لینا چاہیے کہ اس کے دل کی سختی کیسے دور ہو۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا کے پاس ایک خاتون آئیں کہنے لگیں کہ میرا دل سخت ہوگیا ہے، نماز میں مزہ نہیں آتا، لہٰذا کیا کروں؟ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کہ جاؤ تین دن تک موت کو یاد کرو کہ ایک دن قبر میں اترنا ہے، جنازہ تیار ہے۔ بس تین دن کے بعد وہ خاتون آئیں اور انہوں نے کہا کہ اﷲ آپ کو جزا ئے خیر دے، موت کو یاد کیا، دل نرم ہوگیا اور میری غفلت دور ہوگئی۔ ہم بھی آج اس مراقبۂ موت سے اپنے دل کو نرم کرلیں۔جب دل میں سختی آجائے فوراً موت کو یاد کرو کہ موت آگئی ؎
آنے والی کس سے ٹالی جائے گی
جان ٹھہری جانے والی جائے گی