Deobandi Books

گناہوں سے بچنے کا راستہ

ہم نوٹ :

11 - 34
گوبربھرا ہوا ہے کہ لوگوں کا ذہن اس طرف نہیں جاتا کہ معاشرہ عذاب میں مبتلا ہورہا ہے۔ اگر سب لوگ سادگی اختیار کر لیں تو ان شاء اﷲ راستہ بالکل آسان ہے، بڑی آسانی سے شادی بیاہ ہوجائیں گے، مگر آج کل تو سودے طے ہوتے ہیں کہ صاحب میں اپنے لڑکے کی شادی کروں گا آپ کیا کیا دیں گے؟ ذرا اس کی لسٹ تو دِکھا دیں تب میں رشتہ دوں گا اپنے بیٹے کا۔ کیایہ رشوت نہیں ہے؟ سوال نہیں ہے؟ بھیک مانگنا نہیں ہے؟ یہ حرام نہیں ہے؟ غنی اور مالدار کا سوال کرنا ویسے بھی ٹھیک نہیں ہے، مانگنا حرام ہے ۔ جس کے پاس ایک وقت کی روٹی ہو، اس کو مانگنا جائز نہیں ہے۔ لیکن آج کل تو مانگنے والوں کا بینک اکاؤنٹ تک کھلا ہوا ہے۔
ایک آدمی شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری رحمۃ اﷲ علیہ کی قبر پر بھیک مانگ رہا تھا۔ ایک ہاتھ سے لولا تھا۔ ایک دن میرے یہاں آیا کہ صاحب! میری شادی ہونے والی ہے، کوئی مجرب دوا ہے؟ میں نے کہا کہ ہے تو مگر بہت قیمتی ہے اور تم تو بھیک مانگتے ہو، تم اتنے روپے کہاں سے دو گے؟ کہنے لگا کہ صاحب! جتنی بھی قیمتی دوا ہو، میرا بینک میں اکاؤنٹ ہے، کل ہی رقم لے آؤں گا، مگر راستے میں کسی نے اس کی جیب کاٹ لی، مجھے بتایا تو میں نے کہا کہ جیسے کمایا ویسے گنوایا۔
کوشش کرو کہ مسجد میں نکاح پڑھاؤ تاکہ اطمینان رہے کہ کوئی فوٹوگرافر نہیں آئے گا لیکن بعض اوقات مسجد میں بھی فوٹو گرافر گھس جاتے ہیں، مساجد میں بھی بہت ہوشیاری سے رہنا پڑتا ہے، اس لیے مسجد میں جب نکاح ہو تو تھوڑی تھوڑی دیر میں اعلان کرتے رہو تاکہ کوئی تصویر کھینچنا شروع نہ کردے، جیسے ہوائی جہاز میں اعلان ہوتا ہے کہ ہوا ناموافق ہے، بیلٹ باندھ لو تو ایسے ہی آج کل کیمرے والوں کی ناموافق ہوا سے ہوشیار رہو۔
دل کی تباہی کی چارعلامات
میں نے نصیحت سے متعلق آیت پڑھی تو آپ کو شادی بیاہ کی نصیحت سنا دی۔ اب دوسری نصیحت سن لیں۔ مفتی شفیع صاحب رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ دل کے تباہ ہونے کی چار علامات ہیں۔ یہ علامات سن کر فیصلہ کریں کہ ہمارے سینوں میں آباد دل ہیں یا ہم لوگ برباد دل رکھتے ہیں۔
Flag Counter