باندھنے سے لے کر سلام پھیرنے تک کی تمام سنتیں پیش کریں گے۔ اس ایک مجلس میں تمام کام نہیں ہوسکتے، لہٰذا اس کے لیے کوئی اور وقت نکالیے۔ اگر فی الحال وقت نہیں ہے تو ’’آئینۂ نماز‘‘ ایک کتاب ہے مفتی سعید احمد صاحب مفتی اعظم سہارن پور رحمۃ اﷲ علیہ کی۔ حضرت مولانا شاہ ابرارالحق صاحب نے مجھ کو لکھا کہ یہاں لوگ اس کتاب سے نماز پڑھتے ہیں، لہٰذا اس کو خرید لیا جائے۔اور میرا ایک رسالہ ہے ’’پیارے نبی کی پیاری سنتیں‘‘ وہ یہاں خانقاہ سے مفت میں مل جائے گا۔
جمعہ کے دن کے سات اعمال
اب میں جمعہ کے سات اعمال والی حدیث سنائے دیتا ہوں۔ جمعہ کے دن کے سات عمل کو صحاحِ ستہ کے چار محدثین نے روایت کیا ہے۔ امام ابو داؤد نے، امام ابنِ ماجہ نے، امام ترمذی نے اور امام نسائی نے یہ روایت بیان کی کہ جمعہ کے دن جو یہ سات عمل کرلے تو مسجد تک جتنے قدم چلے گا ہر ایک قدم پر ایک سال نفلی نماز کا اور ایک سال کے نفلی روزوں کا ثواب ملے گا مثلاً اگر سوقدم پر مسجد ہے تو سو برس کی نماز کا ثواب اور سو برس کے روزوں کا ثواب مل جائے گا۔ملّا علی قاری رحمۃ اﷲ علیہ لکھتے ہیں کہ صحاحِ ستہ میں کسی عمل پر اتنی فضیلت واردنہیں ہے جتنا کہ اس عمل پر ہے اور عمل بھی اتنا آسان کہ یہ ڈر بھی نہیں کہ بھائی جب اتنا ثواب ہے تو بڑا مشکل عمل ہوگا، بہت آسان عمل ہے سن لیجیے:
۱)…… غسل کرنا
۲)…… اچھے کپڑے پہننا ۔
۳)…… مسجد جلدی جانے کی کوشش کرنا۔
۴)…… پیدل جانا مَشٰی وَلَمْ یَرْکَبْ سواری پر نہ جائے، لیکن جو ضعیف، کمزور اور بیمار ہو وہ مستثنیٰ ہے، اس کو سواری پر جانے سے بھی ان شاء اﷲ پیدل جانے ہی کی فضیلت حاصل ہوگی۔
۵)…… امام کے قریب بیٹھنا۔
۶)…… خطبہ غور سے سننا۔