Deobandi Books

گناہوں سے بچنے کا راستہ

ہم نوٹ :

10 - 34
اس کے قریب میں بھی مقتداکے لیے بیٹھنا صحیح نہیں ہے، ایسے کھانے سے نہ کھانا اچھا ہے۔ اﷲ تعالیٰ ہم سب کی خطاؤں کو معاف فرمائے اور توفیقِ توبہ نصیب فرمائے، آمین۔  
بعض اوقات لوگ دعوت دیتے وقت وعدہ کرلیتے ہیں کہ دعوت میں کوئی غیر شرعی کام نہیں ہوگا، لیکن تجربہ یہی ہے کہ عموماً ایسے وعدے پورے نہیں ہوتے۔ تقریب کے عین درمیان میں اچانک تصویر کشی شروع ہوجاتی ہے، دعوت دینے والے بھی معذرت کرتے ہیں کہ میرا سالا امریکا سے کیمرا لایا ہے،سمجھانے پر بھی تصویر کھینچنے سے باز نہیں آرہا ہے، سالے نے سارا مصالحہ خراب کردیا ہے۔ آج کل تو اسی میں خیر معلوم ہوتی ہے کہ ایسی دعوتوں میں شرکت سے باز آؤ، کسی کی کوئی بات نہ سنو، کسی کا کوئی انتظام و نتظام نہیں ہوتا۔
تفاخر کرنے والوں کی دعوت قبول کرنا ممنوع ہے
حضور صلی اﷲ علیہ و سلم نے تفاخر کرنے والوں کی دعوت قبول کرنے سے منع فرمایا ہے۔ تفاخر کس چیز کا نام ہے کہ انسان دس ہزار آدمیوں کو جمع کرلے اور دو لاکھ روپے روشنی اور پنڈال پر خرچ کردے۔ یہ تفاخر نہیں ہے؟ جس کام پر دو لاکھ خرچ کیے ہیں وہ کام بیس ہزارسے بھی ہوسکتا تھا ۔ اگر کسی کے پاس دولت کی فراوانی ہے تو اس دولت سے مسجد بنادے، صدقۂ جاریہ ہوجائے گا، شادی بیاہ میں خرچہ کم سے کم کرو۔ حدیثِ پاک میں    حضور صلی اﷲ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں:
 اِنَّ اَعْظَمَ النِّکَاحِ بَرَکَۃً اَیْسَرُہٗ مُؤٗنَۃً6؎
با برکت نکاح وہ ہے اَیْسَرُہٗ مُؤٗنَۃً  جس میں خرچ زیادہ نہ ہو۔ جتنا ہوسکے سادگی سے نکاح کرو۔ اس سے غریب لوگوں کو بھی سادگی اختیار کرنے کا راستہ ملے گا۔ غریب لوگ اپنی بیٹیوں کو بٹھائے رکھتے ہیں کہ میرے بھائی نے تو اتنا خرچ کیا میں کہاں سے لاؤں؟ اگر کم خرچہ کرتا ہے تو لوگ اس کو حقیر سمجھتے ہیں کہ دیکھو اس کے بھائی نے تو بڑے ٹھاٹھ سے شادی کی لیکن یہ بھائی پھٹیچر ہے۔ لَاحَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ افسوس! ان رسومات نے دنیا کو عذاب بنادیا ہے، عقل میں ایسا 
_____________________________________________
6؎   کنز العمال:299/16،باب فی اٰداب النکاح، مؤسسۃ الرسالۃ
Flag Counter