Deobandi Books

گناہوں سے بچنے کا راستہ

ہم نوٹ :

9 - 34
ایسی مجلس میں جاناجائز نہیں جس میں شریعت کے خلاف کوئی کام ہورہا ہو۔
اس میں دوسری صورت یہ ہے کہ تقریب تو شریعت کے موافق ہو مثلاً دعوتِ ولیمہ اور شریعت کے مطابق خواتین کے پردے کا بھی اہتمام ہو لیکن جب کھانا کھانے بیٹھے تو بعض لوگوں نے غیبتیں شروع کر دیں، لہٰذا اب ایسی جگہ سے فرار اختیار کرنا چاہیے، غیبت سننا حرام ہے کہ نہیں؟ لہٰذا اب وہاں سے فوراً اٹھ جانا واجب ہے، یہ نہیں کہ مرغی کی ٹانگ پلیٹ میں رکھ چکے ہیں اب چوس ہی لیں تب اٹھیں گے، ایک منٹ بھی دیر کردی تو  گناہ گارہوگے، یہ کہہ کر فوراً اٹھیں کہ اب غیبت شروع ہوگئی، اگر آپ بند کرتے ہیں تو ٹھیک ہے ورنہ میں جاتا ہوں۔
فوٹو گرافی شیطانی عمل ہے
تیسری صورت یہ ہے کہ دعوتِ ولیمہ کھاتے کھاتے اچانک فوٹو گرافر کی جماعت آگئی۔ افسوس! اس زمانے میں تو لوگ ناجائز کو ناجائز ہی نہیں سمجھتے، بیماری کو بیماری نہیں سمجھتے، شیطانی کاموں کو شیطانی کام نہیں سمجھتے، کہتے ہیں کہ یہ سب مولویوں کی بنائی ہوئی باتیں ہیں، ہم کوئی بت تھوڑی بنا رہے ہیں، وہ سمجھتے ہیں کہ بس مٹی کی مورتی اور بت وغیرہ بنانا منع ہے حالاں کہ حدیثوں میں صراحتاً موجود ہے کہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا کے دروازے پرایک پردہ تھا، اس میں چھوٹی چھوٹی تصویریں بنی ہوئی تھیں، یہ تصویریں پردے پر تھیں، سنگِ مر مر یا مٹی کے بت نہیں تھے،لیکن یہ تصویریں دیکھ کر آپ صلی اﷲ علیہ و سلم نے فرمایا کہ قیامت کے دن سب سے زیادہ عذاب مصور کو ہوگا۔اور جب تک وہ پردہ نہیں ہٹا دیا گیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم   اندر داخل نہیں ہوئے۔
جہاں تصویر کشی ہورہی ہوتی تھی وہاں علامہ بنوری رحمۃ اﷲ علیہ ڈنڈا لے کر    تصویر بنانے والوں کو دوڑالیتے تھے۔ یا تو اتنی طاقت ہو کہ ڈانٹ ڈپٹ کر اس کو بھگا دو لیکن اگر ڈانٹ ڈپٹ سے بھی وہ نہیں بیٹھے تو چاہے وہ دوسروں کی تصویر بنا رہاہو، آپ کی نہ بنا رہا ہو توبھی چوں کہ اس مجلس میں منکر اور شریعت کے خلاف کام ہو رہا ہے لہٰذا وہاں سے اٹھ جانا چاہیے۔غیر مقتدا کسی دوسرے کمرے میں جہاں منکر نہ ہو رہا ہو، خلافِ شرع کام نہ ہورہا ہو بیٹھ سکتا ہے لیکن مقتدا کو وہاں بھی الگ ہوکر نہیں بیٹھنا چاہیے، جہاں کوئی ناجائز کام ہورہا ہو 
Flag Counter