Deobandi Books

گناہوں سے بچنے کا راستہ

ہم نوٹ :

24 - 34
ہیں تو اسمبلی میں بھی چند فیشن ایبل قسم کی خواتین جو شریعت اور قرآن و حدیث سے ناواقف ہیں وہ اپنا بیان دے دیتی ہیں کہ ملّاؤں کا بیان ہم نہیں سننا چاہتیں، ہم پردے میں نہیں رہنا چاہتیں۔ ارے! خدا کے قانون میں کیوں دخل دیتی ہو؟ تمہارا جوجی چاہتا ہے تم وہ کرو، خود بھگتو گی، لیکن یہ بیان دے کر اپنا شمار باغیوں میں نہ کرو، اس لیے تمہارا یہ بیان ناقابلِ بیان ہے، یعنی یہ بیان مردود ہے مبغوض ہے، سو تم اپنی قبروں میں آگ کے انگارے مت بھرو۔ اگر کوئی کہے کہ ان کا بیان ناقابلِ بیان کیوں ہے توجواب یہ ہے کہ جو بیان مردود ہوتے ہیں وہ ناقابلِ بیان ہوتے ہیں، مطرود ہوتے ہیں۔
 میرے شیخ حضرت مولانا شاہ ابرار الحق صاحب دامت برکاتہم جمعہ کے دن ایک حدیث سناتے ہیں، وہی حدیث سنا کر میں مجلس کو ختم کرتا ہوں۔ اﷲ تعالیٰ اس مجلس کو ہدایت کا ذریعہ بنادیں۔ ہم کہاں تک بیان کریں گے،اﷲ کے دین کا احاطہ کون کر سکتا ہے؟ ارے! ان کی رحمت کاکچھ بہانہ ڈھونڈ لیتے ہیں کہ اﷲ اپنی رحمت کوبہانہ بنادیں۔ ہماری اس گزارش کو میری زبان اورآپ کے کان کو اﷲ قبول کرلیں اوراپنی ہدایت کا بہانہ بنادیں۔ میں سارا دین کیسے ایک گھنٹے میں بیان کر سکتا ہوں، لیکن جب اﷲ تعالیٰ ہدایت کا فیصلہ کریں گے تو ہمیں سارادین اﷲ عطا فرما دیں گے، ہمیں خود فکر ہوجائے گی، خودبخود توفیق ہوجائے گی بہشتی زیور پڑھنے کی، تعلیمِ اسلام پڑھنے کی اورعلماء سے پوچھ پوچھ کر عمل کرنے کی، مثلاً علماء سے پوچھنا چاہیے کہ نماز سنت کے مطابق کیسے پڑھی جاتی ہے؟ میں بھی اپنے دوستوں سے کہتا ہوں کہ آکر پوچھو، میں وعدہ کرتا ہوں کہ میں آپ کو سنت کے مطابق پوری نماز سِکھا دوں گا۔
سنت کے مطابق نماز پڑھنا سیکھو
حضرت شاہ ابرار الحق صاحب نے فرمایا کہ میں نے مفتی محمود الحسن صاحب صدر مفتی دیو بند سے پوری نماز سیکھی کہ کیسے رکوع کیا جاتا ہے، کیسے سجدہ کیا جاتا ہے، قیام کی کیا سنت ہے، قعدہ کی کیا سنت ہے؟ بڑے بڑے علماء تو سیکھ رہے ہیں، مگر ہم جیسے کہ کوئی پروفیسر ہے، کوئی تاجر ہے، ہم کو فکر نہیں کہ ہم سنت کے مطابق نماز سیکھیں۔ آپ کسی دن خانقاہ میں آئیے، ہم سے کہیے کہ ہم کو سنت کے مطابق نماز سکھایئے، ہم آپ کو ان شاء اﷲ تعالیٰ نیت 
Flag Counter