Deobandi Books

گناہوں سے بچنے کا راستہ

ہم نوٹ :

18 - 34
حضرت مولانا شاہ ابرار الحق صاحب دامت برکاتہم نے ڈھاکہ کی ایک مسجد میں بیان فرمایا کہ جو لوگ کہتے ہیں کہ پردہ ضروری نہیں ہے وہ خدا اور رسول صلی اﷲ علیہ وسلم کے ساتھ بغاوت تو کرتے ہی ہیں، لیکن ان کے اندر عقل کی کوئی کرن موجود نہیں، ان کے اندر حماقت کی بیماری ہے۔ اس پر بعض لوگوں نے حضرت مولانا شاہ ابرار الحق دامت برکاتہم سے پوچھا کہ حضرت! جو لوگ پردے کے مخالف ہیں وہ بے وقوف کیوں ہیں؟ حضرت نے فرمایا کہ میں آپ لوگوں کو قرآن و حدیث کی دلیل سے پردے کا ضروری ہونا ثابت کرتا ہوں۔ ان لوگوں نے کہا کہ نہیں! عقل سے ثابت کیجیے،تو حضرت نے فرمایا کہ تعجب ہے! تمہارے اندر قرآن و حدیث کی کوئی عظمت نہیں، جب تک عقل میں نہ آئے مانتے ہی نہیں ہو۔
ایک چھوٹے سے چھ سال کے بچے نے اپنے عقل پرست دہریہ ٹیچر کو ایسادنداں شکن جواب دیا تھا کہ وہ منہ دیکھتا رہ گیا۔ وہ دہریہ ٹیچر کہہ رہا تھا کہ جو چیز نظر نہ آئے ہم اس کا وجود تسلیم نہیں کرسکتے۔ اس لیے بغیر دیکھے ہم خدا کو کیسے مانیں؟ تو وہ بچہ کرسی سے کھڑا ہوگیا۔اس نے کہا کہ سر! اجازت ہو تو ایک بات کہوں؟ ٹیچر نے کہا کہ کہو۔ بچے نے کہا کہ آپ نے کبھی عقل کو دیکھا ہے؟ اس نے کہا کہ عقل کو تو نہیں دیکھا۔ بچے نے کہا کہ بغیر دیکھے آپ کسی چیز کا وجود تسلیم نہیں کرتے تو میں آپ کو بے عقل کہہ سکتا ہوں۔ استاد شرم سے پانی پانی ہوگئے اور اپنا سا منہ لے کے رہ گئے۔ ایک بچے نے دماغ ٹھیک کر دیا۔
بے پردگی … عقل کی نظر میں
تو حضرت نے فرمایا کہ اب عقلی دلیل بھی سن لو۔ یہ بتاؤ کہ دودھ کو بلی سے بچاتے ہو یا کُھلا رکھتے ہو؟ سب نے کہا کہ ہم دودھ کو بلی سے بچا کر نعمت خانے میں رکھتے ہیں جس میں جالی لگی ہوتی ہے تاکہ بلی نہ پی جائے۔ پھر حضرت نے فرمایا کہ روٹیوں کو چوہوں سے بچاتے ہو یا ایسے ہی کھلا رکھ دیتے ہو تاکہ چوہے کھا جائیں؟ انہوں کہا کہ روٹیوں کو چوہوں سے بچا کر رکھتے ہیں۔ پھر حضرت نے پوچھا کہ گوشت جب خریدتے ہو تو چیلوں کو دِکھاتے پھرتے ہو یا اس کو جھولی میں رکھ کر چھپاتے ہو؟ کہا حضرت! چیلوں سے بہت ڈرتے ہیں اور گوشت کو چھپا کر رکھتے ہیں۔ حضرت نے پوچھا کہ نوٹوں کو تم کہا ں رکھتے ہو؟ جب ماہانہ تنخواہ ملتی ہے تو چار پانچ ہزار 
Flag Counter