Deobandi Books

گناہوں سے بچنے کا راستہ

ہم نوٹ :

15 - 34
 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی بتائی ہوئی چیزوں کو مٹا کر ہم تمہیں کو ئی نئی چیز ایجادنہیں کرنے دیں گے۔ تو خدا حافظ کا ردّ کریں اور السلام علیکم کو پھیلائیں۔
مسجد کا ایک اہم ادب
اسی طرح بنگلہ دیش کی بعض مسجد وں میں تھوک دان رکھے ہوئے تھے جس میں پان کھا کر تھوکتے ہیں اور بلغم وغیرہ بھی تھوکتے ہیں تو میں نے گزارش کی کہ یہ بتلائیں کسی کو کیا حق پہنچتا ہے کہ مالک کے گھر اپنا بلغم چھوڑ جائیں، حکم تو یہ ہے کہ جب کھانسی آئے تو جیب سے رومال نکالو، اس میں بلغم تھوک کر واپس جیب میں رکھ لو، اس طرح کرنے سے نماز میں کوئی خرابی نہیں آتی، لیکن مساجد میں بلغم تھوکنا منع ہے اور وہاں تو مساجد میں بلغم کا اسٹاک ہورہا تھا لہٰذا لوگوں نے فوراً ہٹادیا، اﷲ کا شکر ہے جہاں جہاں یہ چیز بیان کی گئی وہاں سے اگالدان بڑی خوشی خوشی ہٹا دیے گئے اور کہا کہ اﷲ آپ کو جزائے خیر دے اور دعائیں بھی ملیں۔ بعض اوقات اس طرف ذہن نہیں جاتا بس جو چیز چل پڑے اس کے پیچھے پیچھے چل پڑتے ہیں۔
دلِ برباد کی دوسری علامت تھی غیراﷲ سے دل لگانا۔ ایک تو دل کا میلان ہوتا ہے، میلان ہونا گناہ نہیں ہے، کیسے؟ روزے کی حالت میں دل میں پانی پینے کا میلان ہوتا ہے، دل چاہتا ہے کہ پانی پی لوں تو اس میلان سے کوئی گناہ نہیں ہوا بلکہ روزے کا ثواب اور بڑھ گیا کہ آپ نے اپنے دل کے تقاضوں کو روکا۔ اسی طرح کسی کا عورتوں کی طرف ،لڑکوں کی طرف، کسی حسین شکل کی طرف میلان ہولیکن وہ اس میلان سے دل میلا نہیں ہونے دیتا، نہ اس کی طرف آنکھ اٹھا کر دیکھتا ہے، نہ دل میں گندے خیالات پکاتا ہے بلکہ ان تقاضوں سے بچنے کا غم اٹھاتا ہے تو اس کا ثواب بڑھ گیا، اجر بڑ ھ گیا۔دل پھنسانے کے معنیٰ یہ ہیں کہ کسی حسین شکل کی طرف آنکھیں پھاڑ کر دیکھ رہا ہے، حرام نظر ڈال رہا ہے۔
بدنظری عورتوں کے لیے بھی حرام ہے
 اور جتنا مردوں کو بد نظری کرنا حرام ہے اتنا ہی عورتوں کے لیے بھی بد نظری کرنا حرام ہے۔ عورتیں سمجھتی ہیں کہ نظر بچانے کا حکم ہمارے لیے نہیں ہے، مردوں کے لیے 
Flag Counter