مغربی تہذیب کا دلدادہ بنایا جارہا ہے اور جو تھوڑی بہت رکاوٹیں آپ بزرگان دین نے اس پالیسی کی تکمیل میں حائل کی تھیں ہماری مغرب زدہ نوکر شاہی نے پرائیویٹ چینلز (CNN,STN,PTV) وغیرہ کی نشریات کی اجازت دے کر عبور کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس پر مستزادیہ ہے کہ انٹرنیشنل کمیونیکیشن یونین کے معاہدہ کا سہارا لے کر مصنوعی سیارہ (سیٹلائیٹ)کے ذریعے کئی مغربی ٹی وی چینلز کی نشریات کو پاکستان کے کونے کونے میں پھیلادیا ہے۔ اس ڈش انٹینا کے ذریعہ مغربی غلاظت بغیر کسی روک ٹوک کے دیکھی جاسکتی ہے اور اب ایک منظم سازش کے تحت ڈش انٹینا کو دھیرے دھیرے سستا اور عام کیاجارہا ہے۔ یہاں ہم آپ کی توجہ ایک ایسے مغربی ٹی وی چینل کی طرف مبذول کرانا چاہتے ہیں جو چوبیس گھنٹے جنسی ہیجان سے بھر پور نیم عریاں مغربی ناچ گانے نشر کرتا رہتا ہے۔
حضرات گرامی! یہاں جو کچھ بیان کیا گیاہے وہ ایک کھلی حقیقت ہے، اور آپ ہمارے معاشرہ میں ہونے والی اس خطرناک سازش کا بخوبی علم رکھتے ہیں۔ اس روداد کو دہرانے کا مقصد آپ کے سامنے اس امر کی وضاحت کرنے تھی کہ ہمارے لادینی، مغرب زدہ نوکر شاہی اور پالیسی ساز حکام بالا کے اداروں نے ہماری نئی نسل کو طاغوتی مغربی تہذیب کا غلام رکھنے کے لیے کیسے کیسے مکروفریب کے جال بچھادئیے ہیں اور یہ سب کچھ عالمی کفر کے اشاروں اور ان کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے کیا جارہا ہے، تاکہ اس تہذیب کے خلاف معاشرہ میں باقی ماندہ قوت مدافعت کو بھی ختم کردیا جائے۔
خدارا کچھ کیجئے! ہمیں اور ہماری نسل کو ان شیطانوں اور ان کی سازشوں سے بچایئے! اگر آپ حضرات نے پوری قوت وحکمت کے ساتھ اس کو نہ روکا تو اس خطہء ارض میں بزگان دین کی اسلام دشمن عالمِ کفر کی غلام بن کر رہ جائیں گی۔ اس سلسلہ میں ہمیں آپ کی انفرادی کاوشوں،احساسات وجذبات کا ادراک ہے۔ جمعہ کے خطبات و دیگر دینی اجتماعات کے دوران آپ کی تقاریر و قراردادوں میں اکثر و بیشتر یہی موضوع زیر بحث ہوتا ہے، جس کا ذکر کبھی کبھار اخبارات کے اندرونی صفحات میں چند سطروں میں آجاتا ہے۔ مگر افسوس کہ یہ کافی نہیں۔
اس شب و روز شیطانی وطاغوتی سازشوں کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے ایک منظم و مسلسل جدو جہد درکار ہے ، جو چند دنوں و ہفتوں کے لیے نہ ہو بلکہ کامیابی کے حصول تک جاری و ساری رہے اور یہ اہم دینی فریضہ آپ جیسے متقی اور صالح بزرگان دین کی سربراہی و نگرانی میں ہی انجام دیا جاسکتا ہے۔ یہاں اس امر کی نشاندہی ضروری ہوگی کہ اس جدوجہد میں تمام مکاتب فکر اور مسالک (دیوبندی، بریلوی، اہل حدیث و اہل تشیع) کے علمائے کرام شانہ بشانہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر ’’ نہی عن المنکر‘‘ کے فریضہ کو انجام دیں۔ کیوںکہ یہ کسی خاص گروہ کے لیے نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ کے خلاف سازش ہے۔ جیسا کہ تاریخ شاہد ہے کہ جب کبھی دعوت حق اصلاح کے لیے اٹھتی ہے تو اس کی ناکامیابی کی بنیادی وجہ اتحاد کا فقدان ہی ہوتا ہے۔ اس لیے آپ تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام کا متحد ہونا از حد ضروری ہوگا۔ خدارا! آپ علی الاعلان ثابت کردیں کہ آپ ہر گز ہرگز اس سرزمین پر ان کی سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انشاء اللہ العزیز نصرت الہٰی آپ کے قدم چومے گی۔
آخر میں ایک بار ہم پھر آپ بزرگان دین سے مؤوبانہ استدعا کرتے ہیں کہ جلد سے جلد اس جدو جہد کا مربوط و منظم انداز سے آغاز کریں اور قوم کو ان شیطانوں اور ان کی تہذیب سے نجات دلائیں۔ بہت سی امیدیں وابستہ کرکے ہم آپ کے درپر حاضر ہوئے ہیں۔ کیوںکہ امت مسلمہ آپ کو ہی علوم نبوت کا وارچ اور منصب قیادت و سیادت کا حامل سمجھتی ہے۔ آپ کے پاس کیا کچھ نہیں ، اللہ کی ذات پر اعتقاد و اعتماد، حضور اکرم ﷺ سے روحانی نسبت، خالق ارض و سما کا دیا ہوا منشور قرآنی، عامتہ المسلمین کی بے پایاں عقیدت و محبت، مدارس و مساجد جیسے مراکز و روحانی وعلمی متوسلین و طلبہ کی بے پناہ قوت اور آپ کی اہلیت و دیانت، استقامت، بصیرت،ان ہتھیاروں سے لیس ہو کر آپ اپنی ملت کو عالمی کفر اور ان کے اس لادینی مغرب پرست گماشتوں کی غلامی سے آزاد کرائیں جنہوں نے پورے وجود ملی کو داغ دار بنا رکھا ہے۔
ہم نے اپنا یہ مقدمہ اس معروضے کی شکل میں آپ کے سامنے پیش کر دیا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمارا معاون