ایسی صورت میں ہمیں اس گناہ سے اپنے آپ کو بچانا چاہیے، اپنے گھر والوں کو بچانا چاہیے۔ اس مجلس میں جتنے حضرات یہاں جمع ہیں اگر ہم سب اپنے آپ کو اس گناہ سے بچالیں گے تو ایک ماحول بن جائے گا اور اسی طرح آہستہ آہستہ ماحول بنتا چلا جائے گا۔
عذاب قبر سے بچنے کا طریقہ:
بہر حال، قبر کا عذاب بر حق ہے اور حضور اقدس ﷺ فرما رہے ہیں کہ قبر کے عذاب سے پناہ مانگو، قبر کے عذاب سے پناہ مانگو، قبر کے عذاب سے پناہ مانگو۔ ہم لوگ کہاں جارہے ہیں؟ کب اپنے لیے قبر کے عذاب سے پناہ مانگیں گے؟ پناہ مانگنے کا طریقہ یہ ہے کہ گناہوں سے توبہ بھی کریں اور گناہوں سے بچنے کی فکر بھی کریں اور اس کے بعد پھر قبر کے عذاب سے پناہ مانگیں گے تو اس وقت پناہ مانگنا مفید ہوگا۔ لیکن اگر ہم نہ تو گناہ چھوڑیں اور نہ ہی گناہوں کو چھوڑنے کا ارادہ ہو، تو مخص لفظی توبہ کرنے سے کیا فائدہ؟ پھر عذاب قبر سے پناہ مانگنے سے کیا فائدہ؟ اس لیے پہلے گناہوں کو چھوڑیں، خصوصاً ان بڑے بڑے گناہوں کو چھوڑ دیں، مثلاً ٹی وی دیکھنا، سود کا لین دین کرنا، رشوت لینا، دینا، بدنظری کرنا، خواتین کا بے پردگی اختیار کرنا، نامحرم مردوں کے سامنے بے حجابا نہ آنا جانا، تقریبات میں عورتوں کا آراستہ اور پیراستہ ہو کرنا محرم مردوں سے بے حجابانہ ملنا جلنا ہے۔ یہ سب ہمارے اس دور کے بڑے بڑے گناہ ہیں۔ جن سے بچنا ہم سب کی اولین ذمہ داری ہے اور آئندہ ان سے بچنے کی پوری کوشش کرتے رہیں اور پھر عذاب قبر سے بھی خوب پناہ مانگیں۔
دعا:
اللہ تعالیٰ ہم سب کو اور تما م مسلمانوں کو ان گناہوں سے اور دیگر تمام گناہوں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائیں۔ اور قبر کے عذاب سے پناہ دیں۔ آمین
وَآخِرُ دَعْوَانَا اَنِ الْحَمْدُلِلّٰہِ رَبِّ الْعٰالَمِیْنO
{۲}
قبر کی تاریکی اور روشنی
شہید اسلام مولانا محمد یوسف لدھیانوی رحمتہ اللہ علیہ
دارالفکر کراچی
اَلْحَمْدُلِلّٰہِ وَکَفٰی وَسَلاَمُ ٗ عَلٰی عِبَادِہٖ الَّذِیْنَ اصْطَفٰی۔ اَمَّا بَعْدُ!
بزرگان محترم اور برادران عزیز!
قبر میں باہر کی روشنی پہنچنے کی کوئی صورت نہیں۔ اتنی سخت تاریکی ہے کہ اس کا تصور نہیں کیا جاسکتا۔ لیکن اللہ تعالیٰ کے مقبول بندوں کے لیے وہ قبر منور کردی جاتی ہے۔ ایسی منور کہ اس سے زیادہ روشنی کبھی نہ دیکھی۔ قبر اتنی سی جگہ ہے کہ آدمی بیٹھ سکتا ہے، لیکن کھڑا نہیں ہوسکتا، تم خود ہی بنا کر آتے ہو وہ جگہ سب کے سامنے ہے کہ اس میں آدمی لیٹ سکتا ہے، بیٹھ سکتا ہے، لیکن کھڑا نہیں ہوسکتا، اور اوپر سیکٹروں من مٹی پڑی ہے، نکل بھی نہیں سکتا۔
نیک آدمی کی قبر کا حال: