Deobandi Books

فضائل صدقات اردو - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

6 - 607
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ 
نَحْمَدُہٗ وَنُصَلِّيْ عَلَی رَسُوْلِہِ الْکَرِیْمِ
حَامِدًا وَّمُصَلِّیًا وَّمُسَلِّمًا


اما بعد! یہ چند اوراق اللہ کے راستے میں خرچ کرنے کے فضائل میں ہیں جن کے متعلق اپنے سابقہ رسالہ ’’فضائلِ حج‘‘ کے شروع میں لکھ چکا ہوں کہ چچا جان نوراللہ مرقدہٗ کو اس رسالہ کا بہت اہتمام تھا اور اپنی زندگی کے آخری ایام میں باربار اس کی تاکید فرمائی۔ اور ایک مرتبہ جب کہ عصر کی نماز کھڑی ہو رہی تھی تکبیر ہوتے ہوئے صف سے آگے منہ نکال کر اس ناپاک کو حکم فرمایا کہ دیکھو اس کو بھولنا نہیں۔ اس زمانہ میں چچا جان علالت کی وجہ سے خود امامت نہ کرتے تھے، اس لیے مقتدیوںکی صف ہی میں وہ بھی شریک تھے۔ اتنے اصرار اور تاکید کے باوجود اپنی کوتاہی سے اس میں تاخیر ہوتی ہی چلی گئی۔ اور نہ صرف تاخیر بلکہ تقریباً اِلتوا ہی ہوگیا تھا کہ مقدرات سے شوال ۱۳۶۶؁ھ میں نظام الدین کا طویل قیام پیش آیا جیسا کہ رسالہ ’’فضائل حج ‘‘کی ابتدا میں لکھ چکا ہوں اور اس رسالہ کے اختتام کے بعد بھی جب سہارن پور واپسی کی کوئی صورت پیدا نہ ہوئی تو ۲۴/ شوال ۱۳۶۶؁ھ چہارشنبہ کو اس رسالہ کی ابتدا کردی گئی۔ حق تعالیٰ شانہٗ اپنے اُس لطف و انعام اور کرم سے جو میری گندگیوں کے باوجود دین اور دنیا دونوں کے اعتبار سے روز افزوں ہیں، اِس کو تکمیل تک پہنچاکر قبول فرمائے۔


 وَمَا تَوْفِیْقِيْ إِلاَّ بِاللّٰہِ عَلَیْہِ تَوَکَّلْتُ وَإِلَیْہِ اُنِیْبُ۔


اس رسالہ میں سات فصلیں لکھنے کا خیال ہے۔ پہلی فصل میں اللہ کے راستہ میں خرچ کرنے کے فضائل، دوسری فصل میں بخل کی مذمت، تیسری فصل میں صلہ رحمی کا خصوصی اہتمام، چوتھی فصل میں زکوٰۃ کا وجوب، اور پانچویں فصل میں زکوٰۃ ادا نہ کرنے پر وعیدیں، چھٹی فصل میں زُہد و قناعت اور سوال نہ کرنے کی ترغیب، ساتوں فصل میں زاہدوں اور اللہ تعالیٰ کے راستہ میں خرچ کرنے والوں کی حکایات۔
Flag Counter