Deobandi Books

عزیز و اقارب کے حقوق

ہم نوٹ :

30 - 58
ایک روایت پیش کرتا ہوں۔ اس سے پہلے راوی کے حالات پیش کرتا ہوں۔ ابوہریرہ کے معنیٰ ہیں بلّی کے بچے کا ابّا۔ ھُرَیْرَۃ کہتے ہیں بلی کے چھوٹے بچے کو۔ابوہریرۃحضرت ابوہریرہ کا اصلی نام نہیں تھا۔یہ ایک دن اپنی آستین میں بلی  کا بچہ لیے ہوئے تھے۔ سرورِعالم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایاکہ تیری آستین میں کیا ہے؟ عرض کیا کہ بلی کا بچہ ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اَنْتَ اَبُوْ ھُرَیْرَۃَتم اس بلی کے بچے کے ابّا ہو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان مبارک سے جو بات نکلی وہ قیامت تک کے لیے پکی ہوگئی۔
شیخ ابو زکریا نووی رحمۃ اللہ علیہ جنہوں نے مسلم شریف کی شرح لکھی ہے،۳۵ دلائل سے ثابت کیا ہے کہ ان کا اصلی نام عبدالرحمٰن ہے ۔ زمانۂ جاہلیت میں ان کا نام عبدالشمس تھا۔ عبدالشمس کے معنیٰ ہیں سورج کا بندہ۔ اسلام قبول کرنے کے بعد ان کانام عبدالرحمٰن رکھا گیا تھا، لیکن سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان  مبارک سے جب ابوہریرہ نکل گیا تو یہی نام مشہور ہوگیا اور اتنا مشہور ہواکہ کَمَنْ لَّا اِسْمَ لَہٗ16؎  جیسے ان کا کوئی نام ہی نہ تھا۔ اپنی کنیت سے ایسے مشہور ہوئے کہ لوگ ان کااصلی نام بھول گئے ، یہاں تک کہ ان کا اصلی نام ثابت کرنے کے لیے محدثین کو دلائل قائم کرنے پڑے۔ زبانِ رسالت صلی اللہ علیہ وسلم سے جو نام نکلا وہی مقبول ہوگیا۔ یہی وجہ ہے کہ ہر آدمی ان کا اصلی نام نہیں جانتا۔ بڑی کتابوں میں جیسے مشکوٰۃ کی شرح مرقاۃ میں اور دوسری بڑی شروح میں ان کا اصلی نام عبدالرحمٰن لکھا ہے۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ پانچ ہزار تین سو چونسٹھ(5364) حدیثوں کا مدینہ طیبہ میں درس دیا کرتے تھے۔ جب یہ پڑھانے جاتے تھے تو راستے میں اُن کی والدہ کا مکان پڑتا تھا۔ یہ اپنی امّاں کو سلام کرکے اور اُن کی دُعا لے کر جایا کرتے تھے۔ اُن کے شاگردوں کی تعداد آٹھ سوتھی جن میں تابعین کے علاوہ صحابہ بھی تھے۔ محدثینِ کرام نے اُن کے شاگردوں میں چار مشہور صحابہ شمار کرائے ہیں:
۱) حضرت  عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما۔۲)حضرت عبداللہ ابنِ عمر رضی اللہ عنہما۔ ۳)حضرت جابر رضی اللہ عنہ۔۴) حضرت انس رضی اللہ عنہ۔
_____________________________________________
16؎  شرح مسلم للنووی:79/1،باب النھی عن الروایۃ عن الضعفاء،المطبعۃ المصریۃ بالازھر 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 استقامت کے معنیٰ 7 1
3 محبت کے دو حق 8 1
4 شیخ اور مرید کے بعض حقوق و فرائض 9 1
5 ایک بدُّو کی عجیب دُعا 10 1
6 حق تعالیٰ کی عجیب رحمت 11 1
7 مثنوی کی درد انگیز دُعائیں 11 1
8 بندوں کا ایک پیدایشی حقِ مملوکیت 12 1
9 نفس سے جہاد کرنے والوں کی کامیابی 14 1
10 دین کا ہر شعبہ اہم ہے 18 1
11 معاف نہ کرنے پر سخت وعید 19 1
12 بیٹے کے سُسرال والوں کے بعض حقوق 19 1
13 میاں بیوی کے حقوق و فرائض 20 1
14 خون کے رشتوں کے حقوق کی اہمیت 21 1
15 حقوقِ رشتہ داری کے حدود 22 1
16 خون کے رشتوں میں کون لوگ شامل ہیں؟ 23 1
17 سُسرالی رشتوں کی حق تلفیاں 23 1
18 حضرت صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ کی صلہ رحمی کا واقعہ 24 1
19 بعض ساسوں کی بے رحمی 25 1
20 حضرت موسیٰ علیہ السلام کی رحم دلی کا واقعہ 26 1
21 اللہ کے پیارے بندوں کی علامات 28 1
22 والدین کے حقوق 28 1
23 والدین کے ساتھ اساتذہ و مشایخ کے لیے دعا مانگنے کا استنباط 29 1
24 حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے حالات 29 1
25 فاروق کے لقب کی وجہ تسمیہ 32 1
26 موت کا دھیان... خاموش واعظ 33 1
27 نصیحت کے لیے موت کا دھیان کافی ہے 33 1
28 دنیا بھر کےاولیاء اللہ کی دعا لینے کا طریقہ 35 1
29 لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہْ کے معنیٰ 36 1
30 اسماء اعظم مَلِیْکٌ اور مُقْتَدِرٌکے معانی 37 1
31 حضرت یوسف علیہ السلام کے بھائیوں کی معافی کا واقعہ 39 1
32 قبولیتِ دعا میں تاخیر کی مصلحت 40 1
33 دُعا جو حضرت یوسف علیہ السلام کے بھائیوں کی معافی کے لیے نازل ہوئی 43 1
34 والدین کے نافرمان کے لیے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بددُعا 45 1
35 والدین کی عظمت اور حقوق 45 1
36 ماں باپ کو ستانے کا عذاب 46 1
37 قیامت کے دن فرماں بردار اولاد میں شمولیت کا طریقہ 47 1
38 والدین کو نظررحمت سے دیکھنے کا ثواب 48 1
39 ادائے حقوق کے بارے میں علماء سے مشورہ کریں 49 1
40 ایک اہم نصیحت 52 1
Flag Counter