Deobandi Books

عزیز و اقارب کے حقوق

ہم نوٹ :

27 - 58
میں اوردیگر مفسرین لکھتے ہیں کہ بکری جب  ریوڑ  سے نکل کر بھاگی تو حضرت  موسیٰ علیہ السلام اس کے پیچھے دوڑے۔ ہر نبی سے بکریاں چروائی گئی ہیں تاکہ ان کے دل میں برداشت کی طاقت پیدا ہو، کیوں کہ بکریوں کو چرانا آسان نہیں ہے، یہ بہت جلدی ادھر اُدھر بھاگتی ہیں کہ چرواہا عاجز آجاتا ہے۔ اللہ میاں انبیاء کو پہلے بکریوں سے مشق کراتے ہیں کہ پہلے بکریوں  پر مشق کرو تب تمہیں اُمّت کی خدمت دیں گے۔ چناں چہ جب بکری بھاگی تو حضرت موسیٰ علیہ السلام اس کے پیچھے  بھاگے،یہاں تک کہ پیروں میں آبلے پڑگئے، کانٹے چبھ گئے، خون بہنے لگا۔آیندہ ہونے والے نبی کے خون بہہ رہا ہے اور میلوں پیچھے بھاگنے کے بعد جب اس کو پکڑ ا تو بتاؤ ہم آپ ہوتے تو کیا کرتے؟ خوب پٹائی کرتے، پھر اُٹھاکر پٹخ دیتے اورچھری پھیردیتے۔
میرےاستاذِ حدیث حضرت مولانا عبدالقیوم صاحب رحمۃاللہ علیہ فاضل دیوبند نے یہ قصہ سنایا تھا کہ ایک شخص نے سنا کہ اس کی شادی ایک ایسی عورت سے ہورہی ہے جو بہت ہی بدتمیز ہے اور غصے کی تیز ہے۔ اس نے کہا کہ میں اس کا علاج کروں گا۔ جب سسرال جانے لگا تو ایک بکری ساتھ لے لی۔ جب واپس آنے لگا توراستے میں بکری بولی’’میں‘‘اس نے بکری کے ایک تھپڑ مارا اور کہا اچھا! اگر  پھر ’’میں‘‘ کیا تو ایک ڈنڈا ماروں گا۔ پالکی میں بیٹھی بیوی نے کہا کہ یہ تو بکری کے ’’میں میں‘‘ کرنے پر تھپڑ مار رہا ہے تو مجھ کو کتنا مارے گا۔ اس کے بعد بکری نے دوسری بار ’’میں‘‘ کیا تو اور زور سے مارا اور چیخا کہ نالائق خاموش ہوجا، ورنہ ذبح کردوں گا۔ تین چار تھپڑ کے بعد گھر قریب آگیا۔ بکری نے پھر ’’میں‘‘ کیا تو اس کو اُٹھاکر پٹخ دیا  اور کہا کہ خبیث! مانتی نہیں ہے، بار بار منع کرتا ہوں ، تھپڑوں سے تو ٹھیک ہوئی نہیں، اب تیرا علاج یہی ہے اور بسم اللہ، اللہ اکبر کہہ کر ذبح کردیا اور دل میں سوچا کہ یااللہ! اسی سے ولیمہ کروں گا۔ یااللہ! ولیمے کی نیت سے ذبح کررہا ہوں، غصے سے نہیں کر رہا ہوں۔ اگلے دن اسی گوشت سے ولیمہ کردیا، لیکن بیوی پر رعب پڑگیا، ہمیشہ کے لیے تابع دار ہوگئی اور اس کا سارا غصہ دور ہوگیا۔
تو میں عرض کررہا تھا کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کو جب وہ بکری مل گئی تو انہوں نے نہ اس کو مارا نہ پیٹا، کچھ نہیں کہا، بلکہ رونے لگے اور اس کے کانٹوں کو اپنے ہاتھوں  سے نکالنے لگے۔ نبوّت کے ہاتھ بکری کے کانٹے نکال رہے ہیں۔ اپنے پاؤں کے کانٹے بعد میں نکالے پہلے بکری کے کانٹے نکالے اور مارے شفقت کے روتے بھی جارہے ہیں اور فرمایا کہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 استقامت کے معنیٰ 7 1
3 محبت کے دو حق 8 1
4 شیخ اور مرید کے بعض حقوق و فرائض 9 1
5 ایک بدُّو کی عجیب دُعا 10 1
6 حق تعالیٰ کی عجیب رحمت 11 1
7 مثنوی کی درد انگیز دُعائیں 11 1
8 بندوں کا ایک پیدایشی حقِ مملوکیت 12 1
9 نفس سے جہاد کرنے والوں کی کامیابی 14 1
10 دین کا ہر شعبہ اہم ہے 18 1
11 معاف نہ کرنے پر سخت وعید 19 1
12 بیٹے کے سُسرال والوں کے بعض حقوق 19 1
13 میاں بیوی کے حقوق و فرائض 20 1
14 خون کے رشتوں کے حقوق کی اہمیت 21 1
15 حقوقِ رشتہ داری کے حدود 22 1
16 خون کے رشتوں میں کون لوگ شامل ہیں؟ 23 1
17 سُسرالی رشتوں کی حق تلفیاں 23 1
18 حضرت صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ کی صلہ رحمی کا واقعہ 24 1
19 بعض ساسوں کی بے رحمی 25 1
20 حضرت موسیٰ علیہ السلام کی رحم دلی کا واقعہ 26 1
21 اللہ کے پیارے بندوں کی علامات 28 1
22 والدین کے حقوق 28 1
23 والدین کے ساتھ اساتذہ و مشایخ کے لیے دعا مانگنے کا استنباط 29 1
24 حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے حالات 29 1
25 فاروق کے لقب کی وجہ تسمیہ 32 1
26 موت کا دھیان... خاموش واعظ 33 1
27 نصیحت کے لیے موت کا دھیان کافی ہے 33 1
28 دنیا بھر کےاولیاء اللہ کی دعا لینے کا طریقہ 35 1
29 لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہْ کے معنیٰ 36 1
30 اسماء اعظم مَلِیْکٌ اور مُقْتَدِرٌکے معانی 37 1
31 حضرت یوسف علیہ السلام کے بھائیوں کی معافی کا واقعہ 39 1
32 قبولیتِ دعا میں تاخیر کی مصلحت 40 1
33 دُعا جو حضرت یوسف علیہ السلام کے بھائیوں کی معافی کے لیے نازل ہوئی 43 1
34 والدین کے نافرمان کے لیے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بددُعا 45 1
35 والدین کی عظمت اور حقوق 45 1
36 ماں باپ کو ستانے کا عذاب 46 1
37 قیامت کے دن فرماں بردار اولاد میں شمولیت کا طریقہ 47 1
38 والدین کو نظررحمت سے دیکھنے کا ثواب 48 1
39 ادائے حقوق کے بارے میں علماء سے مشورہ کریں 49 1
40 ایک اہم نصیحت 52 1
Flag Counter