احد الفریقین فی الاٰخر ثم ما اجتمع فی الفریق الثالث ثم ما اجتمع فی اصل المسئلة۔
صورت مسئلہ اس طرح ہوگا۔
میت 12 تصحیح 360 360 1230235
2بیویاں
3دادیاں
5بھائی
3
2
7
90
60
210
ہرایک کو 45
ہر ایک کو20
ہر ایک کو42
تصحیح کے بعد ٥ بھائیوں کو ملا
.......
210
307
تصحیح کا طریقہ
تصحیح کے بعد ٣ دادیوں کو ملا
.......
60
307
تصحیح کے بعد دو بیویوں کو ملا
........
90
303
مجموعہ...............................
360
ہر ایک بھائی کو ملا
42
5210
تقسیم کا طریقہ
ہر ایک دادی کو ملا
20
360
ہر ایک بیوی کو ملا
45
290
یہ مسئلہ بارہ سے چلایا۔اس لئے دو بیویوں کو بارہ کی چوتھائی تین دیا۔تین دادیوں کو بارہ کا چھٹا حصہ دو دیا۔ اور باقی سات حصیپانچ بھائیوں کو بطور عصبہ دیا۔ دو بیویوں میں تین حصے تقسیم نہیں ہوسکے کیونکہ اس صورت میں کسر لازم آئے گا یعنی ڈیڑھ ڈیڑھ ہوگا۔پھر دو اور تین میں توافق یا تداخل نہیں ہے۔بلکہ تباین کی نسبت ہے۔
تین دادیوں کو دو حصے ملے جو ان پر تقسیم نہیں ہو سکتے،پھر تین اور دو کے درمیان تباین ہے۔
پانچ بھائیوں کو سات حصے ملے جو ان پر تقسیم نہیں ہو سکتے کیونکہ کسر لازم آئے گا۔پھر پانچ اور سات میں تباین کی نسبت ہے۔
دوسری بات یہ ہے کہ عدد رؤس دو،تین اور پانچ کے درمیان بھی تباین ہے۔ اس لئے پانچ کو تین میں ضرب دیں پندرہ ہوگا ،پھر پندرہ کو دو میں ضرب دیں تو تیس ہوگا۔اور تیس کو اصل مسئلہ بارہ میں ضرب دیں تو تین سو ساٹھ ہوگا۔ اس لئے تصحیح تین سو ساٹھ سے ہوگی۔
ہر ایک حصے داروں کو حصہ کس طرح دیا جائے :
چونکہ تیس سے اصل مسئلہ بارہ میں ضرب دیا تھا اس لئے تیس سے دو بیویوں کے حصے تین میں ضرب دیں تو نوے ہوںگے۔یہ نوے دو بیویوں کو دیںاور ہر ایک بیوی کو پینتالیس ملیں گے۔اسی تیس سے تین دادیوں کے حصے دو ہیں ضرب دیں تو ساٹھ ہوں گے۔ اس کو تین دادیوں پر تقسیم کریں تو ہر ایک دادی کو بیس بیس ملیں گے۔اسی تیس سے پانچ بھائیوں کے حصے سات میں ضرب دیں تو دوسو دس ہوںگے۔اس کو پانچ