Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 4 - یونیکوڈ

470 - 485
وستة اخوة للمرأة الربع وللاخوة ثلثہ اسھم لاتنقسم علیھم فاضرب ثلث عددھم فی اصل المسألة ومنھا تصح ]٣٢٦٢[(١٠) فان لم تنقسم سھام فریقین او اکثر فاضرب 

نوٹ   تماثل (٢) تداخل (٣) توافق (٤) تباین کیا ہیں؟  اوپر کے مسئلے کو سمجھنے کے لئے ان چار محاورات کو سمجھنا ضروری ہے۔ تماثل،تداخل ،توافق اور تباین ۔
(١)تماثل  :  دو عدد ایک جیسے ہوں ان کو تماثل کہتے ہیں۔ جیسے چار اور چار کہ دونوں عدد ایک جیسے ہیں،دس،دس کہ دونوں عدد ایک جیسے ہیں۔اس صورت میں کسی ایک عدد سے اصل مسئلہ میں ضرب دینا کافی ہوگا۔ 
(٢) تداخل  :  چھوٹا عدد بڑے عدد میں داخل ہو جائے ایک مرتبہ کے ساتھ ،چاہے دو مرتبہ کے ساتھ،چاہے تین مرتبہ کے ساتھ ،جیسے بیس اور چار۔کیونکہ چار بیس میں پانچ مرتبہ داخل ہوتا ہے۔یا چار اور بارہ کہ چار بارہ میں تین مرتبہ داخل ہوتا ہے۔تو ان دونوں میں تداخل کی نسبت ہوئی۔ اس کے بڑے عدد کو اصل مسئلہ میں ضرب دینے سے تصحیح ہو جائے گی۔مثال مذکور میں بیس سے اصل مسئلہ میں ضر ب دینے سے تصحیح ہو جائے گی۔
(٣) توافق  :  دو عدد کسی تیسرے عدد سے موافق ہو اس کو توافق کہتے ہیں۔ مثلا آٹھ اور دس ہے۔اس میں آٹھ دس میں داخل نہیں ہے لیکن دو کا عدد چار مرتبہ میں آٹھ کو فنا کرتا ہے اور پانچ مرتبہ میں دس کو فنا کرتا ہے۔ تو چونکہ دو نے دس اور آٹھ دونوں کو فنا کیااس لئے دو کا عدد توافق کے لئے ہوا۔اور آٹھ اور دس میں توافق کی نسبت ہوئی۔ اس میں جو توافق کا عدد ہے جیسے مثال مذکور میں دو ،اس سے فنا شدہ عدد کو ضرب دے کر جو ما حصل ہو اس سے اصل مسئلہ میں ضرب دینے سے تصحیح ہوگی۔ 
(٤)تباین  :  دو عددوں کے درمیان نہ توافق کی نسبت ہو اور نہ تداخل کی نسبت ہو اس کو تباین کہتے ہیں ۔ مثلا نو اور دس،ان دونوں عددوں کو کوئی تیسرا عدد بھی نہیں کاٹتا۔ اس لئے ان دونوں عددوں کے درمیان تباین کی نسبت ہے۔ ان دونوں عددوں کو تباین کہتے ہیں۔ اس کا طریقہ یہ ہوگا کہ دونوں عددوں کو ایک دوسرے سے ضرب دیں پھر حاصل ضرب کو اصل مسئلہ میں ضرب دیں اس سے تصحیح ہوگی۔مثال مذکور میں نو کو دس سے ضرب دیں تو نوے ہوئے۔اب نوے سے اصل مسئلہ میں ضرب دیںتو تصحیح ہوگی۔ 
]٣٢٦٢[(١٠)اگر تقسیم نہ ہوں دو فریق یا اس سے زیادہ کے سہام میں تو ضرب دے ایک فریق کے عدد کو دوسرے میں ۔پھر حاصل ضرب کو ضرب دے تیسرے فریق کے عدد میں پھر حاصل ضرب کو اصل مسئلہ میں۔
تشریح   حصہ لینے والے کئی فریق ہوں۔اور ہر ایک فریق کی تعداد کچھ ایسی ہو کہ حصہ لینے والوں کی تعداد میں اور ان کے حصوں کے درمیان تباین ہو۔نہ چھوٹا عدد بڑے عدد میں داخل ہوتا ہواور نہ توافق کے طور پر کوئی تیسرا عدد دونوں کو کاٹتایا فنا کرتا ہو۔ ایسی صورت میں تمام عددوں کو ایک دوسرے سے ضرب دیںگے اور حاصل ضرب کو اصل مسئلہ میں ضرب دیا جائے گا۔ جس سے تصحیح ہوگی۔ مثلا میت نے دو بیویاں ،تین دادیاں اور پانچ بھائی چھوڑے اس لئے مسئلہ بارہ سے چلے گا۔
 
Flag Counter