Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 4 - یونیکوڈ

11 - 485
( کتاب الصید والذبائح )
]٢٥٨٠[(١)یجوز الاصطیاد بالکلب المعلَّم والفھد والبازی وسائر الجوارح المعلَّمة ۔ 

(  کتاب الصید والذبائح  )
ضروری نوٹ   :  صید کا معنی شکار کرنا ہے۔اگر کتا یا باز سکھایا ہوا ہو اور بسم اللہ پڑھ کر چھوڑ دے اور شکار ذبح کرنے پر قدرت سے پہلے مر جائے تب بھی حلال ہے۔ یا بسم اللہ کرکے تیر پھینکے اور مر جائے تب بھی حلال ہے۔دلیل اس آیت میں ہے۔یسئلونک ماذا احل لھم قل احل لکم الطیبات وما علمتم من الجوارح مکلبین تعلمونھن مما علمکم اللہ فکلوا مما امسکن علیکم و اذکروا اسم اللہ علیہ (الف) (آیت ٤ سورة المائدة٥) اس آیت میں بتلایا کہ کتے کو سکھاؤ پھر سکھایا ہوا کتے کو بسم اللہ پڑھ کر شکار پر چھوڑ دو تو وہ جو کچھ تمہارے لئے روکے یعنی مار لائے لیکن اس میں سے خود نہ کھائے تو وہ شکار تمہارے لئے حلال ہے (٢) اور حدیث میں ہے۔سمعت عدی بن حاتم قال سألت رسول اللہ ۖ عن المعراض فقال اذا اصبت بحدہ فکل فاذا اصاب بعرضہ فقتل فانہ وقیذ فلا تأکل،فقلت ارسل کلبی ؟ قال اذا ارسلت کلبک وسمیت فکل قلت فان اکل ؟قال فلا تأکل فانہ لم یمسک علیک انما امسک علی نفسہ۔قلت ارسل کلبی فاجد معہ کلبا آخر؟ قال لاتأکل فانک انما سمیت علی کلبک ولم تسم علی الآخر (ب) (بخاری شریف، باب صید المعراض ص ٨٢٣ نمبر ٥٤٧٦،کتاب الذبائح والصید  مسلم شریف ، باب الصید بالکلاب المعلمة والرمی ص ١٤٥ نمبر ١٩٢٩ ٤٩٧٤) اس حدیث سے شکار کے تمام بنیادی مسائل معلوم ہوتے ہیں۔
]٢٥٨٠[(١)جائز ہے شکار کرنا سکھائے ہوئے کتے ،چیتے،باز اور تمام سکھائے ہوئے پھاڑ کھانے والے جانور سے۔  
تشریح  کتا ہو، چیتا ہو،باز ہو یا دوسرے زخمی کرنے والے جانور ہوں ان کو ان کے طریقے پر شکار کرنا سکھایا ہو اور آپ کا فرماں بردار ہو ان سے شکار کرنا جائز ہے۔  
وجہ  اوپر آیت میں وما علمتم من الجوارح مکلبین تعلمونھن (آیت ٤ سورة المائدة ٥) اس آیت سے معلوم ہوا کہ پھاڑ کھانے والے جانور کو شکار کرنا سکھایا ہو تو اس سے شکار کرنا جائز ہے۔ اس میں کتا،چیتا،باز جن جانورکے گوشت نہ کھائے جاتے ہوں وہ سب آگئے 

حاشیہ  :  (الف)لوگ پوچھتے ہیں کہ ان کے لئے کیا حلال ہے؟ آپۖ کہہ دیجئے آپ کے لئے حلا ل ہے پاک چیزیں  اور جو تم نے سکھلایا پھاڑنے والے جانور کو،اس کو سکھلاؤ جو اللہ نے تم کو سکھلایا۔پس کھاؤ جو تمہارے لئے روکااور جانور پر اللہ کا نام پڑھو۔یعنی جانوروں کو شکار کرنا سکھاؤ ،پس وہ شکار کرکے تمہارے لئے چھوڑ دیں اور شکاری جانور کو بسم اللہ کہہ کر چھوڑے ہو تو اس شکار کو کھاؤ (ب)میں نے حضورۖ سے تیر کے بارے میں پوچھا تو فرمایا اگر دھار کی جانب سے لگا ہو تو شکار کھاؤ اور اگر بے دھار کی جانب سے لگا ہو اور مر گیا ہو تو وہ وقیذیعنی چور کر کے مارا ہوا ہے۔اس لئے مت کھاؤ۔میں نے پوچھا اپنا کتا شکار پر بھیجتا ہوں !فرمایا اگر اپنے کتے کو بھیجااور بسم اللہ پڑھاتو کھاؤ ۔میں نے پوچھا اگر کتا کھالے تو ؟ فرمایا مت کھاؤ اس لئے کہ تمہارے لئے شکار نہیں کیا ہے اس نے اپنے لئے شکار کیا ہے۔ میں نے پوچھا اپنا کتا چھوڑتا ہوں تو دوسرے کتے بھی شامل ہو جاتے ہیں تو کیا کروں؟ فرمایا مت کھاؤ کیونکہ اپنے کتے پر پسم اللہ پڑھے ہو دوسرے کے کتے پر بسم اللہ نہیں پڑھے ہو۔

Flag Counter