Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 4 - یونیکوڈ

455 - 485
( باب حساب الفرائض )
]٣٢٥٣[(١)اذا کان فی المسئلة نصف ونصف او نصف ومابقی فاصلھا من اثنین۔
 
(  باب حساب الفرائض  )
ضروری نوٹ  پہلے عرض کیا جا چکا ہے کہ پرانے حساب میں پوائنٹ نہیں ناپ سکتے تھے اس لئے اصل مسئلہ میں ضرب دے کر عدد صحیح نکالتے تھے۔پھر ورثہ پر تقسیم کرتے تھے۔لیکن اس وقت کلکیولیٹر ہمیشہ کسر کا حساب کرتا ہے جس کو انگریزی میں پوائنٹ کہتے ہیں اور اردو میں عشاریہ کہتے ہیں ۔اس لئے حساب الفرائض میں کلکیو لیٹر کا حساب دیا جائے گا۔اور پرانا حساب بھی دیا جاتا ہے تاکہ دونوں حساب سمجھنے میں آسانی ہو۔نیا حساب ہمیشہ 100 سے کیا جاتاہے۔

(حصوں کی تعداد ایک نظر میں )
نمبر شمار	عربی حصے	اردو	سو	تقسیم 	برابر	فیصد 	بٹے کا حساب
							
(١)	نصف	آدھا	100	2  		50	a
(٢)	ربع	چوتھائی	100	4  		25	d
(٣)	ثمن	آٹھواں	100	8  		12.5	l
(٤)	ثلثان	دوتہائی	100	    23 		66.66	è3
(٥)	ثلث	ایک تہائی	100	3  		33.33	ç3
(٦)	سدس	چھٹا	100	6  		16.66	ç6
]٣٢٥٣[(١)جب مسئلہ میں دو نصف ہوں یا ایک نصف اور مابقی ہو تو اصل مسئلہ دو سے ہوگا۔
تشریح   دو آدمیوں کو آدھا آدھا ملتا ہو تو اصل مسئلہ دو سے ہوگا۔مثلا عورت نے شوہر اور اپنی بہن چھوڑی تو شوہر کو آدھا ملے گا اور بہن کے لئے بھی آدھا ہوگا۔اور مسئلہ دو سے چلے گا۔اور دونوں کو آدھا آدھا یعنی ایک ایک دے دیا جائے گا۔
مسئلہ اس طرح بنے گا۔
میت   2
شوہر

بہن
1

1
کلکیولیٹر کا حساب اس طرح ہوگا۔

Flag Counter