]٣٢٥٩[(٧) واذا کان مع الثمن سدسان او ثلثان فاصلھا من اربعة وعشرین وتعول الی
ماں کو سو کا چھٹا حصہ16.66دیا۔ ان سب کا مجموعہ 141.65 ہوا۔اس سے سو کو تقسیم کیا تو ایک حصے میں 0.70596آیا۔ اس کو 25میں ضرب دیا تو 17.64 ہواجو بیوی کا حسہ ہوا۔اور 66.66کو0.70596 میں ضرب دیا تو 47.05 ہوا جو دو حقیقی بہنوں کا حسہ ہوا۔اور 33.33 کو0.70596 میں ضرب دیا تو 23.52 ہوا جو دو ماں شریک بہنوں کا حصہ ہوا۔ اور 16.66 کو0.70596میں ضرب دیا تو11.76ہوا جو ماں کا حصہ ہوا۔ اور سب کا مجموعہ 99.97 ہوا جو سو کے قریب ہے۔
]٣٢٥٩[(٧)اگر آٹھویں کے ساتھ دو چھٹے حصے ہوں یا دو تہائی ہوں تو اصل مسئلہ چوبیس سے ہوگا اور ستائیس کی طرف عول کرے گا۔
تشریح جب مسئلے میں آٹھواں حصہ لینے والا ہو اور دو آدمی چھٹا چھٹا لینے والے ہوں تو مسئلہ چوبیس سے چلے گا اور ستائیس کی طرف عول کریگا۔
ستائیس کی طرف عول کرنے کی صورت یہ ہوگی : میت نے بیوی، دو بیٹیاں اور ماں باپ چھوڑے۔تو اولاد ہے اس لئے بیوی کو آٹھواں حصہ ملے گا۔ اور دو بیٹیوں دو تہائی اور باپ کو چھٹا حسہ اور ماں کو چھٹا حصہ ۔اس لئے مسئلہ چوبیس سے چلے گا۔ اور تمام کے حصے ملا کر ستائیس ہو جائیںگے جس کو عول کہتے ہیں۔مسئلہ اس طرح چلے گا۔
میت 24 عول 27
بیوی
دو بیٹیاں
باپ
ماں
3
16
4
4
کلکیولیٹر کا حساب اس طرح ہوگا۔
میت 100 عول 112.48 عول کے بعدایک حصہ0.8890 112.48 100
بیوی
دو بیٹیاں
باپ
ماں
12.5
66.66
16.66
16.66
11.11
59.26
14.81
14.81
عول کے بعد ماں کو ملا
41.81
0.8890
16.66
عول کا طریقہ
عول کے بعد باپ کو ملا
41.81
0.8890
16.66
عول کے بعد بیٹیوں کو ملا
59.26
0.8890
66.66
عول کے بعد بیوی کو ملا
11.11
0.8890
12.50
مجموعہ.......................
99.99
اس مسئلے میں بیوی کو آٹھواں حصہ یعنی سو میں سے 12.5 دیا گیا۔اور لڑکیوں کو دو تہائی سو میں سے 66.66 دیا گیا۔اور باپ کو سو میں سے چھٹا 16.66 دیا گیا۔اور ماں کو بھی سو میں سے چھٹا حصہ 16.66 دیا گیا۔ اور سب کا مجموعہ 112.48 ہوا۔ اس سے سو کو تقسیم کریں تو 0.8890 نکلے گاجو ایک حصہ ہوگا۔بیوی کا حصہ 12.5 کو 0.8890 میں ضرب دیا تو 11.11 ہوا جو بیوی کا حصہ ہوگا۔ اور 66.66 کو