]٣٢٥٨[(٦) وان کان مع الربع ثلث او سدس فاصلھا من اثنٰی عشر وتعول الی ثلثة عشر وخمسة عشر وسبعة عشر۔
کلکیولیٹر کا حساب اس طرح ہوگا۔
میت 100 عول 166.65 عول کے بعدایک حصہ0.60006 166.65 100
شوہر
دو باپ شریک بہنیں
دو ماں شریک بہنیں
ماں
50
66.66
33.33
16.66
30.00
39.99
19.99
9.99
عول کے بعد ماں کو ملا
9.99
0.60006
16.66
عول کا طریقہ
عول کے بعد ماں شریک بہنوں کو ملا
19.99
0.60006
33.33
عول کے بعد باپ شریک بہنوں کو ملا
39.99
0.60006
66.66
عول کے بعد شوہر کو ملا
30.00
0.60006
50
مجموعہ....................................
99.97
اس مسئلے میں شوہر کو سو میں سے50ملا،دو باپ شریک بہنوں کو دو تہائی یعنی66.66 ملا۔اور دو ماں شریک بہنوں کو سو میں سے ایک تہائی یعنی33.33 ملا۔اور مان کو چھٹا حصہ سو میں سے 16.66 ملا۔اور سب کا مجموعہ 166.65ہوا ۔چونکہ حساب سو سے ہی رکھنا ہے اس لئے 166.65کو 100میں تقسیم دیا تو 0.60006نکلا۔اس کو شوہر کے حصے50میں ضرب دیا تو 30.00 ہوا جو شوہر کو دیا جائے گا۔اور دو باپ شریک بہنوں کا حصہ 66.66کو0.60006 میں ضرب دیا تو 39.99 ہوا یہ بہن کا حصہ ہوگا۔اور ماں شریک بہن کا حصہ33.33کو0.60006میں ضرب دیا تو 19.99 آیا یہ ماں شریک بہن کا حصہ ہوگا۔اور ماں کا حصہ 16.66کو0.60006میں ضرب دیا تو 9.99ہوا یہ ماں کو دیا جائے گا ۔ان سب کا مجموعہ 99.97ہوا جو سو سے قریب ہے۔
اس حساب کا مطلب یہ ہوگا کہ سو درہم ترکہ ہوتو اس میں سے شوہر کو 30.00دو، باپ شریک بہنوں کو 39.99 دو،ماں شریک بہنوں کو 19.99 دو۔اور ماں کو 9.99 درہم ملے گا۔
]٣٢٥٨[(٦)اگر چوتھائی کے ساتھ تہائی ہو یا چھٹا ہو تو اصل مسئلہ بارہ سے ہوگا اور عول کرے گاتیرہ ،پندرہ اور سترہ کی طرف۔
تشریح اگر چوتھائی کے ساتھ تہائی لینے والا ہو،یا چھٹا لینے والا ہوتو مسئلہ بارہ سے چلے گا۔لیکن کبھی ایسے بھی لینے والے ہوںگے کہ ان کا حصہ زیادہ ہوکر بارہ کے بجائے تیرہ ہوجائے گا،کبھی پندرہ ہو جائے گا اور کبھی سترہ ہو جائے گا۔تفصیل نیچے دیکھیں۔
تیرہ کی طرف عول کی صورت یہ ہے : میت نے بیوی اور دو حقیقی بہنیں اور ماں چھوڑی تو بیوی کو چوتھائی، دوحقیقی بہنوں کو دو تہائی اور ماںکو چھٹا ملے گا،مسئلہ بارہ سے چلے گا ۔لیکن تمام حصے مل کر تیرہ حصے ہو جائیںگے جس کو عول کہتے ہیں۔