Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 4 - یونیکوڈ

453 - 485
رحمھما اللہ تعالی ھو بینھما]٣٢٥٢[(٩) ولا یباع الولاء ولایوھب۔

دادا کی موجود گی میں بھائی کو وراثت نہیں ملتی ہے۔
فائدہ  امام صاحبین کے نزدیک دونوں کے درمیان آدھا آدھا ہوگا۔
وجہ  اثر میں ہے۔ عن عطاء فی رجل مات وترک مولی لہ وجدہ واخاہ لمن ولاء مولاہ ؟قال عطاء الولاء بینھما نصفین (الف) (مصنف ابن ابی شیبة ، ١٠١ فی رجل مات وترک مولی لہ وجدہ واخاہ لمن الولاء ، ج سادس، ص ٢٩٥، نمبر ٣١٥٢٣) اس اثر میں ہے کہ ولاء دادا اور بھائی دونوں کے درمیان آدھا آدھا ہوگا (٢) صاحبین  کا قاعدہ یہ تھا کہ دادا اور بھائی دونوں شریک ہوںگے اس لئے یہاں بھی دونوں شریک ہوںگے۔
]٣٢٥٢[(٩) ولا ء نہ بیچا جائے گا اور نہ ہبہ کیا جائے گا۔
وجہ  حدیث میں ہے۔ عن ابن عمر قال نھی رسول اللہ ۖ عن بیع الولاء و عن ہبتہ (ب) ابوداؤد شریف ، باب فی بیع الولاء ، ص ٤٨، نمبر ٢٩١٩) اس حدیث میں ہے کہ حضورۖ نے ولاء کو بیچنے اور ہبہ کرنے سے منع فرمایا ہے۔

( ذوی الارحام ایک نظر میں اگلے صفحہ پر دیکھئے)

حاشیہ  :  (الف) حضرت عطاء نے فرمایا ایک آدمی مرا اور اپنا آزاد شدہ غلام اور دا دااور بھائی چھوڑا تو ولاء کس کے لئے ہوگا؟ فرمایا ولاء دادا اور بھائی کے درمیان آدھا آدھا ہوگا(ب) آپۖ نے ولاء کے بیچنے اور اس کو ہبہ کرنے سے منع فرمایا۔

Flag Counter