Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 4 - یونیکوڈ

446 - 485
]٣٢٤١[ (١٣) ویحجب الجدُّ اُمَّہ]٣٢٤٢[(١٤) ولاترث ام اب الام بسھم ]٣٢٤٣[ (١٥) وکل جدة تحجب امَّھا۔

نمبر ٢٨٩٤ ترمذی شریف، باب ماجاء فی میراث الجدة ،ص ٣٠، نمبر ٢١٠٠)اس اثر میں ہے کہ کئی دادیاں یا کئی نانیاں جمع ہو جائیں تو چھٹا حصہ سب کوتقسیم کردیا جائے گا۔
اصول  تمام دادیوں اور نانیوں کے لئے صرف چھٹا حصہ ہی ہے۔
]٣٢٤١[(١٣) دادا اپنی ماں کو محجوب کریدے گا۔
تشریح   دادا موجود ہو تو اس کی ماں کو کچھ نہیں ملے گا۔
وجہ  دادا خود عصبہ ہے جس کی وجہ سے وہ تمام مال جمع کر لیتا ہے۔اس لئے اس کے بعد والے کو کیا ملے گا۔
]٣٢٤٢[(١٤)نہیں وارث ہوگی ماں کے باپ کی ماں کچھ بھی۔
تشریح  ماں کے باپ کی ماں ،ماں کی دادی ہوئی اور میت کی پرنانی ہوئی۔ اس میں نانا ذوی الارحام ہے اور وہ نانا کی ماں ہے۔ جب ذوی الارحام عصبہ نہیں ہوتا تو اس کی ماں عصبہ کیسے بنے گی اور نہ اس کو کچھ حصہ ملے گا۔
]٣٢٤٣[(١٥) ہر دادی اپنی ماں کو محجوب کر دیتی ہے۔
وجہ  دادی ماں کے درجے میں ہے۔ اور ماں ہوتو دادی کو یا نانی کو کچھ نہیں ملتا وہ محجوب کردیتی ہے۔اسی طرح دادی اپنی ماں کو محجوب کردیتی ہے۔ 
وجہ  حدیث میں ہے۔عن ابن بریدة عن ابیہ ان النبی ۖ جعل للجدة السدس اذا لم تکن دونھا ام (الف) (ابوداؤد شریف، باب فی الجدة ، ص ٤٥، نمبر ٢٨٩٥) اس حدیث میں ماں ہوتو دادی کو کچھ نہیں ملتا۔کیونکہ ماں دادی کو محجوب کردیتی ہے۔ اسی طرح دادی ہوتو وہ اپنی ماں کو محجوب کردیتی ہے۔

حاشیہ  :  (الف) آپۖ نے دادی کے لئے چھٹا حصہ کیا اگر ماں نہ ہوتو۔

Flag Counter