Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 4 - یونیکوڈ

440 - 485
]٣٢٣٠[(٢) ولایرث القاتل من المقتول]٣٢٣١[(٣) والکفر ملة واحدة یتوارث بہ اھلہ۔ 

ماں کورد کا ملا
3.33

0.20016.66

رد کا طریقہ
دو بیٹیوں کو رد کا ملا
13.33

0.20066.66


نوٹ  حساب کلکیولیٹر سے سیٹ کرلیں۔
(  محروم کا بیان  )
]٣٢٣٠[(٢)قاتل مقتول کا وارث نہیں بنے گا۔
وجہ  حدیث میں ہے۔ عن عمر بن شعیب عن ابیہ عن جدہ قال کان رسول اللہ ۖ ... وقال رسول اللہ ۖ لیس للقاتل شیء وان لم یکن لہ وارث فوارثہ اقرب الناس الیہ ولایرث القاتل شیئا (الف) (ابوداؤد شریف، باب دیات الاعضاء ، ج ٢، ص ٢٧٨، نمبر ٤٥٦٤،کتاب الدیات ترمذی شریف، باب ماجاء فی ابطال میراث القاتل ، ج ٢، ص ٣١، نمبر ٢١٠٩) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ قاتل وارث نہیں ہوگا۔
]٣٢٣١[(٣)ہر قسم کا کفر ایک ملت ہے اس لئے کافر دوسرے کافر کا وارث ہوگا۔
تشریح   یہودی کے رشتہ دار یہودی ہو تو وارث ہوگا ہی ۔لیکن یہودی کا رشتہ دارنصرانی یا مجوسی ہوتو وارث ہوگا یا نہیں تو اس بارے میں اختلاف ہے۔ مصنف کی رائے ہے کہ نصرانی یا مجوسی یہودی کا وارث ہوگا۔ 
وجہ  کافر چاہے یہودی ہو یا نصرانی ایک مذہب ہے یعنی کافر ہے۔اس لئے وہ ایک دوسرے کے وارث ہوںگے (٢) اثر میں اس کا ثبوت ہے ۔حدثنا سفیان الاسلام ملة والشرک ملة (ب) (مصنف ابن ابی شیبة ، ٨٨ فی النصرانی یرث الیہودی والیہودی یرث النصرانی ،ج سادس، ص ٢٨٨، نمبر ٣١٤٤٤) اس اثر میں ہے کہ تمام کفر گویا کہ ایک مذہب ہے۔اس لئے وہ ایک دوسرے کے وارث ہوںگے۔
فائدہ  بعض ائمہ کی رائے ہے کہ یہودی نصرانی کے اور نصرانی یہودی کے وارث نہیں ہوں گے۔
وجہ  ان کی دلیل یہ اثر ہے۔عن الحسن قال لایرث الیھودی النصرانی ولا یرث النصرانی الیھودی (ج) ( مصنبف ابن ابی شیبة، ٨٨ فی النصرانی یرث الیہودی والیہودی یرث النصرانی،ج سادس، ص ٢٨٧، نمبر ٣١٤٤٣) اس اثر میں ہے کہ ایک دوسرے کے وارث نہیں ہوںگے(٢) حدیث میں ہے۔ عن جابر عن النبی ۖ قال لایتوارث اھل ملتین (د) (ترمذی شریف، باب لایتوارث اھل ملتین ، ص ٣١، نمبر ٢١٠٨) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ دو مذہب والے ایک دوسرے کے وارث نہیں ہوں گے۔ 

حاشیہ  :  (الف) حضورۖ نے فرمایا قاتل کے لئے کوئی وراثت نہیں ہے۔اور اگر اس کا کوئی وارث نہ ہو تو قریب کے لوگ اس کے وارث ہوں گے۔اور قاتل کسی چیز کا وارث نہیں ہوگا(ب) حضرت سفیان نے فرمایا اسلام الگ دین ہے اور شرک الگ دین ہے (ج) حضرت حسن نے فرمایا یہودی نصرانی کا وارث نہیں ہوگا۔اور نصرانی یہودی کا وارث نہیں ہوگا(د) حضورۖ نے فرمایا دو دین والے ایک دوسرے کے وارث نہیں ہوںگے۔

Flag Counter