Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 4 - یونیکوڈ

438 - 485
سھامھم الا علی الزوجین۔

نمبر ٣١١٦٧) اس اثر میں ہے کہ حضرت زید بن ثابت  باقی مال کو بیت المال میں داخل کرواتے تھے۔حصے والوں پر واپس نہیں لوٹا تے تھے۔
لغت  سہام  :  سہم کی جمع ہے حصے
(  رد کا نیا طریقہ  )
کلکیولیٹر سے رد کا طریقہ یہ ہے کہ حصہ لینے والوں نے جتنا حصہ لیا ہے تمام حصوں کے مجموعے کو ملحوظ رکھیں اور اس کے ذریعہ ان حصوں میں تقسیم دیں جو بچ گئے ہیں۔ تقسیم کے بعد جو حاصل تقسیم ہوگا وہ تمام حصہ لینے والوں کا ایک حصہ ہوگا۔ بعد میں اس کے ذریعہ ہر ایک حصوں سے ضرب دے دیں تو سب حصے داروں کو پورا پورا حصہ مل جائے گا۔
نوٹ  یاد رہے کہ کلکیولیٹر ایک پینس کا حساب ہمیشہ چھوڑ دیتا ہے اس لئے اس کو بعد میں پینس بڑھا کر سیٹ کر لیا کریں۔ 
(  مثالیں  )
جو حصے بچ گئے ہیں ان کو دو بارہ حصے داروں کو کس طرح دیںگے اس کو مثالوں سے سمجھیں۔
]پہلی مثال[  مثلا میت نے ماں شریک دو بھائی چھوڑے اور ماں چھوڑی تو ماں شریک دونوں بھائیوں کو ایک تہائی یعنی سو میں سے 33.33 ملے گا۔اور ماں کو چھٹا حصہ یعنی 16.66 ملے گا۔ اور 50 باقی رہ جائے گا۔
بھائیوں نے 33.33 لیا ہے اور ماں نے 16.66 لیا ہے جن کا مجموعہ 50 ہوا۔ اب اس 50 سے بچے ہوئے 50 میں تقسیم دیں تو حاصل تقسیم '1 ' ہوگا۔ 
پھر '1 ' سے 16.66 میں ضرب دیں تو ماں کو رد کے طور پر دو بارہ16.66 مل جائے گااور مجموعہ 33.33 ہو جائے گا۔
اور'1' سے بھائیوں کے حصے 33.33میں ضرب دیں تو ان کو بھی دوبارہ رد کے طور پر 33.33 مل جائے گا۔ اور ان کو 100 میں سے مجموعہ 66.66 مل جائے گا۔     مسئلہ اس طرح بنے گا۔
میت  100                                              (ایک حصہ)  15050
حصوں کا مجموعہ

ماں شریک دو بھائی

ماں 

بچا ہوا
50

33.33

16.66

50


33.33

16.66

بطور رد
مجموعہ حصہ

66.66

33.33



ماں کو رد کا ملا
16.66

116.66

رد کا طریقہ
ماں شریک بھائیوں کو رد کا ملا
33.33

133.33


حاشیہ  :  (پچھلے صفحہ سے آگے) بیوی اور شوہر کو دوبارہ کچھ نہیں دیتے تھے۔اور حضرت زید ہر حصے دار کو حصہ دے دیتے اور جو باقی بچا اس کو بیت المال میں جمع کر دیتے۔

Flag Counter