Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 4 - یونیکوڈ

432 - 485
]٣٢٢٨[(٧) والمشترکة ان تترک المرأة زوجا واُمًّا او جدةً واخوةًمن ام واخًا من اب 

میت   100
ماں شریک بھائی ـچچازاد بھائی



چچازاد بھائی

l

m

16.66

83.33


               
m

l

41.66 



41.66
58.32




اس مسئلے میں سو میں سے پہلے اخیافی بھائی کو چھٹا یعنی16.66 دیا۔اور باقی 83.33دونوں بھائیوں میں آدھا آدھا تقسیم کیاتو دونوں کو 41.66 ملا۔اس لئے ماں شریک بھائی کو دونوں کا مجموعہ 58.33 ہوا۔ 
]٣٢٢٨[(٧) مشترکہ مسئلہ یہ ہے کہ عورت ،شوہر،ماں یادادی اور کئی ماں شریک بھائی اور حقیقی بھائی چھوڑے تو شوہر کے لئے آدھا ہوگا اور ماں کے لئے چھٹا اور ماں شریک اولاد کے لئے تہائی اور حقیقی بھائیوں کے لئے کچھ نہیں ہوگا۔
تشریح   یہ مسئلہ مشترکہ ہے۔کیونکہ اس میں کئی قسم کے بھائی ہیں۔اور ماں اور دادی کا مسئلہ بھی ہے۔اس لئے اس مسئلے کو مشترکہ کہتے ہیں۔ مسئلے کی تشریح اس طرح ہے۔عورت نے  (١) شوہر،(٢) ماں (٣) ماں شریک کئی بھائی (٤) اور ماں باپ شریک بھائی چھوڑے۔ ایسی صورت میں آیت قرآن کے مطابق شوہر کو آدھا ملے گا۔کیونکہ میت کی اولاد نہیں ہے ۔ولکم نصف ماترک ازواجکم ان لم یکن لھن ولد (الف) (آیت ١٢، سورة النساء ٤) اور ماں کے لئے چھٹا ہوگا۔آیت میں ہے۔فان لم یکن لہ ولد وورثہ ابواہ فلامہ الثلث فان کان لہ اخوة فلامہ السدس (ب) (آیت ١١،سورة النسائ٤) یہاں کئی بھائی ہیں اس لئے ماں کو چھٹا حصہ دیا جائے گا۔اور ماں شریک کئی بھائیوں کو تہائی ملے گی۔کیونکہ آیت میں ہے۔وان کان رجل یورث کلالة او امرأة ولہ اخ او اخت فلکل واحد منھما السدس فان کانوا اکثر من ذلک فھم شرکاء فی الثلث (ج) (آیت ١٢، سورة النساء ٤) اس آیت سے معلوم ہوا کہ ایک سے زیادہ ماں شریک بھائی یا بہن ہوں تو ان کو پورے مال کی تہائی ملے گی۔ اس اعتبار سے سب حصے پورے ہوگئے اورحقیقی بھائیوں کو بطور عصبہ دینے کے لئے کچھ نہیں رہا اس لئے وہ محروم ہوںگے۔ کیونکہ شوہر کو آدھا 50 ملا۔ ماں کوچھٹا 16.66 ملا۔اور ماں شریک بھائیوں کو تہائی 33.33 ملا۔ سب مل کر سو 100 ہوگیا۔ 

حاشیہ  :  (الف) تمہارے لئے آدھا ہے اس میں سے جو تمہاری بیویوں نے چھوڑا۔اگر ان کی اولادنہ ہو (ب) اگر لڑکے کو اولاد نہ ہو اور ماں باپ وارث ہوں تو اس کی ماں کے لئے تہائی ہے۔ اور اگر میت کو بھائی ہو تو ماں کے لئے چھٹا ہے (ج) اگر مرد اور عورت کلالہ ہو اور ان کے بھائی بہن ہوں تو ان میں سے ہر ایک کو چھٹا ملے گا۔اور ان سے زیادہ ہوں تو وہ تہائی میں شریک ہوںگے۔

Flag Counter