Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 4 - یونیکوڈ

430 - 485
النصف والباقی لبنی الابن واخواتھم للذکر مثل حظ الانثیین]٣٢٢٦[(٥) وکذلک الفاضل عن فرض الاخت للاب والام لبنی الاب وبنات الاب للذکر مثل حظ الانثیین۔

بیٹی ہوتو اس کو آدھا ملے گا۔ اور چونکہ پوتی کے ساتھ پوتا بھی ہے اس لئے باقی آدھا عصبہ کے طور پر دونوں لے لیںگے۔
وجہ  اثر ہے۔فان کان مع بنات الابن ذکر ھو بمنزلتھن فلا سدس لھن ولا فریضة ولکن ان فضل فضل بعد فریضة اھل الفرائض کان ذلک الفضل لذلک الذکر ولمن بمنزلتہ من الاناث للذکر مثل حظ الانثیین (الف) (سنن للبیہقی ، باب میراث اولاد الابن ، ج سادس، ص ٣٧٧، نمبر ١٢٣١٣ مصنف ابن ابی شیبة ،٨ فی رجل ترک ابنتیہ وابنة ابنہ وابن ابن اسفل منھا ، ج سادس ، ص ٢٤٦، نمبر ٣١٠٧٥) اس اثر سے معلوم ہوا کہ بیٹی کے آدھے لینے کے بعد باقی آدھا پوتے اور پوتی کے درمیان تقسیم ہوگا۔مسئلہ اس طرح بنے گا۔
میت   100
ایک بیٹی

پوتا

پوتی
50

@
50
A


33.33
@ A
16.66
اس مسئلے میں بیٹی کو آدھا یعنی سو میں سے 50 دیا۔اور باقی آدھا یعنی 50 میں سے ایک تہائی یعنی 16.66 پوتی کو دیا۔اور اس کا دوگنا 33.33 پوتے کو دیا۔
]٣٢٢٦[(٥)ایسے ہی جو باقی بچے ایک حقیقی بہن کے حصے سے وہ سوتیلے بہن بھائی کے لئے ہے،مرد کے لئے عورت کا دوگنا۔
تشریح   ایک ماں باپ شریک بہن ہو تو اس کو آدھا ملے گا اور باقی جو آدھا رہا وہ باپ شریک یعنی سوتیلے بھائی اور بہن کو ملے گا۔مرد کو دوگنا اور عورت کو ایک گنا۔
وجہ  ایک حقیقی بہن ہو تو اس کے لئے آدھا ہے اس کی دلیل کے لئے آیت گزر چکی ہے۔یستفتونک قل اللہ یفتیکم فی الکلالة ان امرؤ ھلک لیس لہ ولد ولہ اخت فلھا نصف ماترک (ب) (آیت ١٧٦،سورة النسائ٤) اس میں ہے کہ ایک حقیقی بہن ہوتو اس کو آدھا ملے گا۔ اور باقی آدھا سوتیلے بھائی بہن کو ملے گااس کی دلیل یہ اثر ہے۔ فان کان مع بنات الاب اخ ذکر فلا فریضة لھم ویبدأ باھل الفرائض فیعطون فرائضھم فان فضل بعد ذلک فضل کان بین بنی الاب للذکر مثل حظ الانثیین 

حاشیہ  :  (الف)پس اگر پوتی کے ساتھ پوتا ہو اسی درجے میں تو پوتی کو چھٹا نہیں ملے گا اور نہ اس کا کوئی با ضابطہ حصہ ہوگا۔لیکن اگر حصے داروں کے لینے بعد کچھ باقی رہ گیا تو یہ بقیہ پوتے کے لئے ہوگا ۔اور اس کے درجے میں جو پوتی ہے اس کے لئے بھی ہوگا۔ مرد کے لئے عورت کے دوگنا کے اصول پر(ب) آپۖ سے فتوی مانگتے ہیںتو فرما دیجئے کہ اللہ کلالہ کے بارے میں فتوی دیتے ہیں کہ آدمی مر جائے اور اس کی بہن ہو تو اس کے لئے ترکے کا آدھا ہوگا۔

Flag Counter