Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 4 - یونیکوڈ

429 - 485
الاب للذکر مثل حظ الانثیین]٣٢٢٥[(٤) واذا ترک بنتا وبنات ابن وبنی ابن فللبنت 

الاناث فیفرض لھن الثلثان ولا میراث معھن لبنات الاب الا ان یکون  معھن ذکر من اب ،فان کان معھن ذکر بدیٔ بفرائض من کانت لہ فریضة فاعطوھا فان فضل بعد ذلک فضل کان بین بنی الاب للذکر مثل حظ الانثیین فان لم یفضل شیء فلا شیء لھم (الف) (سنن للبیہقی۔باب میراث الاخوة والاخوات لاب وام او لاب ،ج سادس، ص ٣٨١ ، نمبر ١٢٣٢٦) اس اثر سے معلوم ہوا کہ دو حقیقی بہنوں کے لینے کے بعد جو بچے گا وہ سوتیلے بھائی اور بہن میں تقسیم ہوگا۔ اس طرح کہ مرد کو عورت کا دوگنا ملے گا(٢) آیت میں اس کا اشارہ ہے۔فان کانتا اثنتین فلھما الثلثان مموترک وان کانوا اخوة رجالا ونساء فللذکر مثل حظ الانثیین (آیت ١٧٦، سورة النسائ٤) اس آیت میں ہے کہ بھائی اور بہن دونوں ہوں تو مرد کے لئے عورت کا دوگنا ہوگا۔مسئلہ اس طرح ہوگا۔
میت   100
دو حقیقی بہنیں

ایک سوتیلا بھائی

ایک سوتیلی بہن 
66.66

@
33.33
A


22.22
@ A
11.11
اس مسئلے میں دو حقیقی بہنوں کے لئے سو میں سے دو تہائی 66.66 ملا۔باقی ایک تہائی 33.33 سوتیلے بھائی اور بہن میں تقسیم ہوئی۔جس میں سے بھائی کو دوگنا 22.22 ،لا اور بہن کو ایک گنا11.11 ملا۔
]٣٢٢٥[(٤)اگر چھوڑی ایک بیٹی اور چند پوتیاں اور چند پوتے تو بیٹی کے لئے آدھاہوگا۔اور باقی پوتے اور ان کی بہنوں کے لئے ہے۔مرد کے لئے عورت کا دوگنا۔
تشریح   پہلے گزر چکا ہے کہ ایک بیٹی ہو تو اس کو آدھا ملے گا۔اور باقی آدھا پوتے اور پوتی کے لئے بطور عصبہ ہوگا۔اس میں پوتے کے لئے پوتی کا دوگنا ہوگا اور پوتی کو ایک گنا ہوگا۔
اگر بیٹی نہ ہوتی تو سب مال پوتے اورپوتی کا ہوتا لیکن بیٹی کی وجہ سے ان کو آدھا ہی ملا جو حجب نقصان ہے۔ 
وجہ  آیت میں ہے کہ ایک بیٹی کے لئے آدھا ہے اس لئے جو آدھا باقی رہے گا وہ پوتا اور پوتی کو بطور عصبہ ملے گا۔آیت یہ ہے۔فان کن نساء فوق اثنتین فلھن ثلثا ماترک وان کانت واحدة فلھا النصف(ب) (آیت ١١، سورة النسائ٤) اس آیت میں ہے کہ ایک 

حاشیہ  :  (الف) حضرت زید بن ثابت نے فرمایا اگر حقیقی بہنیں دو یا ان سے زیادہ ہوں تو ان کے دو تہائی متعین ہوگی۔اور ان کے ساتھ سوتیلی بہن کو میراث نہیں ملے گی مگر یہ کہ ان کے ساتھ سوتیلا بھائی ہوتو حصے والوں کو پہلے حصے دیئے جائیںگے۔پس اگر ان سے کچھ بچ گیا تو یہ بچا ہوا سوتیلے بھائی بہنوں میں ہوگا۔ مرد کو عورت کے دوگنے کے اصول پر۔اور اگر نہیں بچا تو ان کو کچھ نہیں ملے گا(ب) اگر عورتیں دو سے زیادہ ہوں تو ان کے لئے ترکہ کی دو تہائی ہوگی اور ایک ہو تو اس کے لئے آدھا ہوگا۔

Flag Counter