Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 4 - یونیکوڈ

413 - 485
]٣٢١٣[(١٥) ویسقط ولد الام باحد اربعة بالولد وولد الابن والاب والجد۔ 
 
کہ باپ ہو تو بھائی اور بہن کا حصہ ساقط ہو جائے گا۔ اثر میں کلالہ کی تفسیر اس طرح ہے۔انہ سمع ابن عباس یقول الکلالة الذی لایدع ولدا ولا والدا (الف) (سنن للبیہقی ، باب حجب الاخوة والاخوات من کانوا بالاب والابن وابن الابن ، ج سادس، ص ٣٦٩، نمبر ١٢٢٧٥) اس اثر سے معلوم ہوا کہ باپ ہوتو بھائی بہنوں کو حصہ نہیں ملے گا۔
باپ کی وجہ سے دادا ساقط ہو جائے گا اس کی دلیل یہ اثر ہے۔ عن ابی بکر قال الجد بمنزلة الاب مالم یکن اب دونہ وابن الابن بمنزلة الابن ما لم یکن ابن دونہ (ب) (مصنف ابن ابی شیبة ،٤٢ فی الجد من جعلہ ابا ، ج سادس، ص ٢٦١ ، نمبر ٣١٢٠٢) اس اثر میں ہے کہ حضرت ابوبکر نے دادا کو باپ کے درجے میں رکھاجبکہ باپ نہ ہو ۔اس لئے دادا باپ سے ساقط ہو جائیںگے۔
]٣٢١٣[(١٥)اخیافی بھائی بہن ساقط ہوجاتے ہیں چار کی وجہ سے ،اولاد سے ،پوتے سے،باپ سے اور دادا سے۔
تشریح   ماں کی اولاد جن کو ماں شریک بھائی بہن، جن کو اخیافی بھائی بہن کہتے ہیں وہ چار قسم کے لوگوں سے ساقط ہوجاتے ہیں (١) بیٹوں سے (٢) پوتوں سے (٣) باپ سے اور دادا سے ۔یعنی ان چاروں میں سے کوئی  ایک موجودہو تو ماں شریک بھائی بہن کوحصہ نہیں ملے گا۔
وجہ  بیٹے اور پوتے سے ساقط ہوتا ہے اس کی دلیل خود آیت ہے۔وان کان رجل یورث کلالة او امرأة ولہ اخ او اخت فلکل واحد منھما السدس (ج) (آیت ١٢، سورة النسائ٤) اس آیت میں ہے کہ کلالہ ہوتو اخیافی بہن بھائی کو چھٹا حصہ دیا جائے گا۔ اور کلالہ اس کو کہتے ہیں جس کی اولاد یا پوتا نہ ہواور نہ والد ہو۔جس کا مطلب یہ ہوا کہ اولاد ہو یا پوتا ہو یا باپ ہوتو اخیافی بہن بھائی ساقط ہو جائیںگے۔اور باپ نہ ہو تو دادا بھی باپ کے درجے میں ہے۔اس لئے دادا ہوتے وقت بھی اخیافی بھائی بہن ساقط ہوںگے۔کلالہ کی تفسیر اوپر گزر چکی ہے۔انہ سمع ابن عباس یقول الکلالة الذی لا یدع ولدا ولا والدا(د) (سنن للبیہقی، باب حجب الاخوة والاخوات من کانوا با لاب والابن وابن الابن ، ج سادس، ص ٣٦٩، نمبر ١٢٢٧٥(٣)بلکہ اولاد کی وجہ سے ماں باپ شریک بھائی بھی ساقط ہو جاتے ہیں۔ تو اخیافی بھائی بہن بدرجۂ اولی ساقط ہوںگے۔آیت یہ ہے۔ یستفتونک قل اللہ یفتیکم فی الکلالة ان امرؤ ھلک لیس لہ ولد ولہ اخت فلھا نصف ماترک وھو یرثھا ان لم یکن لھا ولد (ہ) (آیت ١٧٦، سورة النسائ) اس آیت میں ہے کہ اولاد نہ ہو (اور اسی میں پوتا بھی داخل ہے)تو بھائی بہن وارث ہوںگے۔ اور اگر یہ ہوں  تو وہ ساقط ہو جائیںگے۔
لغت  ولد الام  :  ماں کی اولاد،اس سے مراد ماں شریک بھائی اور ماں شریک بہن ہیںجن کو اخیافی بھائی،اخیافی بہن کہتے ہیں۔
 
حاشیہ  :  (الف) حضرت ابن عباس نے فرمایا کلالہ اس کو کہتے ہیں کہ اولاد بھی نہ ہو اور والد بھی نہ ہو(ب) حضرت ابوبکر فرماتے ہیں وراثت میں دادا باپ کے درجے میں ہے اگر باپ نہ ہو ۔اور پوتا بیٹے کے درجے میں ہے اگر بیٹا نہ ہو(ج)اگر مرد یا عورت کلالہ ہو اور اسکو بھائی یا بہن ہو تو ان میں سے ہر ایک کے لئے چھٹا حصہ ہے (د)حضرت ابن عباس نے فرمایا کلالہ اس کو کہتے ہیں کہ اس کو نہ اولاد ہو اور نہ والد ہو۔(ہ) آپۖ سے فتوی پوچھتے ہیں ،آپۖ کہہ دیجئے کہ اللہ کلالہ کے بارے میں فتوی دیتے ہیں کہ اگر کوئی آدمی ہلاک ہو جائے اور اس کی اولاد نہ ہو اور اس کی بہن ہو تو اس کے لئے ترکے کا آدھا ہے۔اور بھائی بھی بہن کا وارث ہوگا اگر اس کی اولاد نہ ہو۔

Flag Counter