Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 4 - یونیکوڈ

410 - 485
للام مع الاخوة وھو للجدات والجد مع الولد او ولد الابن ولبنات الابن مع البنت 

وجہ  حدیث میں ہے۔ عن ابی بریدة عن ابیہ ان النبی ۖ جعل للجدة السدس اذا لم تکن دونھا ام (الف) (ابوداؤد شریف، باب فی الجدة ،ص ٤٥، نمبر ٢٨٩٥ ترمذی شریف، باب ماجاء فی میراث الجدة ، ص ٣٠ ، نمبر ٢١٠٠) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ماں نہ ہو تو دادی کو چھٹا حصہ ملے گا۔
کئی دادیاں ہوتو سب کو چھٹے حصے ہی میں شریک ہونا ہوگا۔
وجہ  ثم جاء ت الجدة الاخری الی عمر بن الخطاب تسألہ میراثھا فقال مالک فی کتاب اللہ شیء وماکان القضاء الذی قضی بہ الا لغیرک وما انا بزائد فی الفرائض ولکن ھو ذلک السدس فان اجتمعتما فیہ فھو بینکما وایتکما ما خلت بہ فھو لھا (ب) (ابوداؤد شریف، باب فی الجدة ، ص ٤٥، نمبر ٢٨٩٤ترمذی شریف، باب ماجاء فی میراث الجدة ، ص ٣٠، نمبر ٢١٠١) اس اثر سے معلوم ہوا کہ کئی دادیاں ہوں تو سب کو چھٹا حصہ ہی ملے گا۔ اسی میں تقسیم کرے۔مسئلہ اس طرح بنے گا۔
میت   100
دادی

بیٹا
16.66

83.34
اس میں دادی کو چھٹا حصہ دیا اور باقی بیٹے کو دیا۔ اور اگر بیٹا اور پوتا نہ ہو تب بھی چھٹا ہی ملے گا۔عورت ہونے کی وجہ سے مزید عصبہ کے طور پر کچھ نہیں ملے گاکیونکہ دادی عصبہ نہیںہے۔
(٤) باپ نہ ہو تو دادا کے لئے بیٹے یا پوتے کے ساتھ چھٹا حصہ ملے گا۔اور کوئی نہ ہو تو چھٹا حصہ ملنے کے علاوہ عصبہ کے طور پر مزید چھٹا حصہ مل جائے گا۔
وجہ  حدیث میں ہے۔عن عمران بن حصین ان رجلا اتی النبی ۖ فقال ان ابن ابنی مات فمالی من میراثہ ؟ قال لک السدس ،فلما ادبر دعاہ فقال لک سدس آخر فلما ادبر دعاہ فقال ان  السدس الآخر طعمة (ج) (ابوداؤد شریف، باب ماجاء فی میراث الجد، ص ٤٥، نمبر ٢٨٩٦ ترمذی شریف، باب ماجاء فی میراث الجد ،ص ٣٠، نمبر ٢٠٩٩)اس حدیث میں ہے کہ داداکے ساتھ بیٹا یا پوتا ہوتو چھٹا حصہ ملے گا۔اور اگر کوئی نہ ہو تو اس چھٹے کے علاوہ عصبہ کے طور پر مزید مل جائے گا۔
 
حاشیہ  :  (الف) حضورۖ نے دادی کے لئے چھٹا حصہ متعین کیا جب کہ اس سے نیچے ماں نہ ہو(ب) پھر دوسری دادی حضرت عمر کے پاس آئی اور اپنی میراث مانگنے لگی تو فرمایا کتاب اللہ میں تمہارا کچھ نہیں ہے۔جو فیصلہ تمہارے علاوہ کے لئے ہوا اس سے زیادہ کرنے والا نہیں ہوں ۔اور وہ چھٹا حصہ ہے۔ اگر تم دونوں اس میں شریک ہو جاؤ تو تم دونوں کے درمیان ہوگا اور جو لے اڑی وہ لے اڑی(ج)ایک آدمی حضورۖ کے پاس آیا اور کہا میرا پوتا انتقال کرگیا ہے مجھے اس کے ترکے سے کیا ملے گا۔فرمایا تجھ کو چھٹا حصہ ملے گا۔پھر جب واپس لوٹا تو حضورۖ نے فرمایا تمہارے لئے دوسرا چھٹا بھی ہے۔پھر جب واپس لوٹا تو اس کو بلایا اور فرمایا یہ دوسرا چھٹا عصبہ کے طور پر ہے۔

Flag Counter