Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 4 - یونیکوڈ

407 - 485
الاخوات فصاعدا]٣٢٠٨[(١٠)ویفرض لھا فی مسئلتین ثلث مابقی وھما زوج و ابوان او امرأة وابوان فلھا ثلث مابقی بعد فرض الزوج او الزوجة۔

ص ٣٧٢، نمبر ١٢٢٩٤) اس اثر میں ہے کہ میت کو بیٹا یا پوتا یو دو بھائی یا دو بہنیں ہوں تو اس کی ماں کو چھٹا حصہ ملے گا۔اور ان میں سے کوئی نہ ہوں تو تہائی ملے گا۔پس اگر میت کی بیوی یا شوہر نہ ہو تو پورے مال کی تہائی ملے گی۔ اور اگر ماں کے ساتھ میت کی بیوی ہو میت عورت ہو تو اس کا شوہر ہوتو بیوی یا شوہر اپنا حصہ لے لے اس کے بعد جوبچے اس میں ماں کو تہائی ملے گی جس کو ثلث مابقی کہتے ہیں۔
میت  100
ماں

چچا
33.33

66.66
اس مسئلے میں اصل مسئلہ سو سے بنایا جس میں سے ماں کو پوری مال کی تہائی دی اور باقی دو تہائی عصبہ کے طور پر چچا کو دے دیا۔
]٣٢٠٨[(١٠)اور مقرر کیا جاتا ہے ماں کے لئے دو مسئلوں میں مابقی کی تہائی وہ دو مسئلے یہ ہیں (١) شوہر ہوں اور ماں باپ ہوں (٢) بیوی ہو اور ماں باپ ہو تو ماں کے لئے شوہر یا بیوی کے حصے کے بعد ما بقی کی تہائی ہے۔
تشریح   دوصورتوں میں مان کے لئے پورے مال کی تہائی نہیں ہے بلکہ شوہر یا بیوی اپنا حصہ لے لے اس کے بعد جو بچے اس کی تہائی ملے گی۔ایک صورت تو یہ ہے کہ میت کا شوہر ہو تو شوہر کے لینے کے بعد ماں کو تہائی ملے گی۔مسئلہ اس طرح ہوگا۔
میت   100
ماں

باپ

شوہر
16.66

33.33

50
اس مسئلے میں سو میں سے آدھا یعنی پچاس شوہر کو دے دیا۔باقی پچاس کی تہائی کی تو 16.66 یعنی پورے مال کا چھٹا ماں کو ملا اور اس کا دوگنا یعنی پورے مال کی تہائی باپ کو ملی۔آپ کو یاد ہے کہ اولاد نہ ہو تو شوہر کو آدھا ملتا ہے۔
(٢) دوسری صورت یہ ہے کہ میت کی بیوی ہو اور ماں باپ ہوتو بیوی کے لینے کے بعد جو بچے ماں کو اس کی تہائی ملے گی۔اور باپ کو اس کا دوگنا ملے گا۔مسئلہ اس طرح ہوگا۔
میت   100
ماں 

باپ

بیوی
25

50

25
میت کی اولاد نہ ہو تو بیوی کو چوتھائی ملتی ہے اس لئے بیوی کو سو میں سے چوتھائی 25 دے دیا۔باقی 75 بچے اس میں سے تہائی یعنی 25 جو 

Flag Counter