Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 4 - یونیکوڈ

404 - 485
(٣)الاخت لاب وام و(٤)الاخت لاب اذا لم تکن اخت لاب وام و(٥)الزوج ا ذا لم یکن للمیت ولد وولد ابن وان سفل]٣٢٠٤[(٦) والربع للزوج مع الولد وولد الابن وان سفل وللزوجات اذا لم یکن للمیت ولد ولا ولد ابن]٣٢٠٥[ (٧)والثمن للزوجات مع الولد او ولد الابن۔
 
ت  بنت الابن  :  بیٹے کی بیٹی یعنی پوتی،  بنت الصلب  :  صلبی بیٹی،اپنی بیٹی،  الاخت من الاب والام  :  باپ بھی ایک ہو اور ماں بھی ایک ہو جس کو ماں باپ شریک بہن اور حقیقی بہن کہتے ہیں،  ولد ابن  :  بیٹے کی اولاد،مراد پوتا پوتی اور ان سفل سے مراد پرپوتا، پرپوتی،سر پوتا،سرپوتی۔
]٣٢٠٤[(٦)شوہر کے لئے چوتھائی ہے اولاد کے ساتھ یا بیٹے کی اولاد کے ساتھ اگرچہ نیچے کا ہو۔اور بیوی کے لئے جبکہ میت کی اولاد نہ ہو اور نہ بیٹے کی اولاد ہو۔
تشریح   چوتھائی حصہ دو آدمیوں کو ملتا ہے۔ایک شوہر کو اگر بیوی کی صلبی اولاد ہو یا بیٹے کی اولاد ہو مثلا پوتا یا پوتی یا پرپوتا یا پرپوتی یا سرپوتا یا سرپوتی ہوتو شوہر کو بیوی کی میراث میں چوتھائی ملے گی چاہے اس شوہر سے اولاد ہو چاہے دوسرے شوہر سے۔
وجہ  آیت گزر چکی ہے۔ فان کان لھن ولد فلکم الربع مماترکن۔۔۔ ان لم یکن لکم ولد فان کان لکم ولد فلھن الثمن مما ترکتم (الف) (آیت ١٢،سورة النساء ٤) اس آیت میں دونوں باتوں کا تذکرہ ہے کہ اگر بیوی کو اولاد ہو تو شوہر کو چوتھائی ملے گی۔اور اگر شوہر کو اولاد نہ ہو تو بیوی کو بھی چوتھائی ملے گی۔اور اگر شوہر کو اولاد ہو تو بیوی کو آٹھواں حصہ ملے گا (٢) حدیث میں گزرا۔ وعن ابن عباس  قال ... وجعل للمرأة الثمن والربع وللزوج الشطر والربع (ب) (بخاری شریف، باب میراث الزوج مع الولد وغیرہ ، ص ٩٩٨، نمبر ٦٧٣٩) اس حدیث میں فرمایا کہ عورت کے لئے آٹھواں ہے یعنی شوہر کو اولاد کے وقت ،اور چوتھائی ہے اگر شوہر کو اولاد نہ ہو۔اور شوہر کے لئے آدھا ہے اگر بیوی کو اولاد نہ ہو،اور چوتھائی ہے اگر بیوی کو اولاد ہو یا اولاد کی اولاد کی ہو۔
]٣٢٠٥[(٧) اور آٹھواں ہے بیوی کے لئے اولاد کے ساتھ یا بیٹے کی اولاد کے ساتھ۔
تشریح   اگر شوہر کی اولاد یعنی بیٹا یا بیٹی ہے چاہے اس بیوی سے یا دوسری بیوی سے یا بیٹے کی اولاد یعنی پوتا یا پوتی ہے تو بیوی کو شوہر کی میراث سے آٹھواں حصہ ملے گا۔
وجہ  اوپر آیت گزری۔فان کان لکم ولد فلھن الثمن مما ترکتم (ج) (آیت ١٢، سورة النساء ٤) اور حدیث بخاری (نمبر ٦٧٣٩) 

حاشیہ  :  (الف) اگر بیوی کے لئے اولاد ہے تو تمہارے لئے ترکہ کی چوتھائی ہے وصیت اور قرض کی ادائیگی کے بعد۔اور بیویوں کے لئے ترکہ کی چوتھائی ہے اگر تمہاری اولاد ہے،اور اگرتمہاری اولاد نہیں ہے تو ان کے لئے ترکے کا آٹھواں حصہ ہے (ب) حضرت ابن عباس نے بیوی کے لئے آٹھواں اور چوتھائی کیا اور شوہر کے لئے آدھا اور چوتھائی(ج) اگر تمہارے لئے اولاد ہوں تو بیویوں کے لئے ترکہ کا آٹھواں حصہ ہے۔

Flag Counter