Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 4 - یونیکوڈ

401 - 485
المحدودة فی کتاب اللہ تعالی ستة النصف والربع والثمن والثلثان والثلث والسدس۔ 

ہوگا نہ کم نہ زیادہ۔ نیز حساب میں عشارہ استعمال ہوگا جس کو انگریزی میں پوائنٹ کہتے ہیں ۔مثلا ڈھائی لکھنا ہوتو 2.5 دو پوائنٹ پانچ لکھا جائے گا۔جس کو اردو میں دو عشاریہ پانچ کہتے ہیں۔ 
نوٹ  پوائنٹ کے بعد جو عدد آتا ہے وہ ایک عدد کا دسواں حصہ ہوتا ہے۔ اب حصوں کا حساب اس طرح ہوگا۔
سو کا آدھا پچاس ہوگا،سو کا چوتھائی پچیس ہوگا، سو کا آٹھواں ساڑھے بارہ ہوگا 12.5 ،سو کی دو تہائی چھیاسٹھ پوائنٹ چھیاسٹھ ہوگا 66.66، سوکی ایک تہائی تیتیس پوائنٹ تیتیس ہوگا33.33 ،اور سو کا چھٹا حصہ سولہ پوائنٹ چھیاسٹھ ہوگا 16.66۔اس کی تفصیل ایک نظر دیکھیں۔

عربی حصے
اردو
سو
تقسیم
برابر
فی صد
بٹے کا حساب
نصف
آدھا
100
   2 

50
a
ربع
چوتھائی
100
  4

25
d
ثمن
آٹھواں
100
  8

12.5
l
ثلثان
دو تہائی
100
  3x2

66.66
è3
ثلث
ایک تہائی
100
  3

33.33
ç3
سدس
چھٹا حصہ
100
  6

16.66
ç6
 
(٥)آدھا پانچ آدمیوں کا حصہ ہے(١) بیٹی (٢) پوتی جبکہ صلبی بیٹی نہ ہو(٣) حقیقی بہن (٤) باپ شریک بہن جبکہ حقیقی بہن نہ ہو (٥) شوہر جبکہ میت کی اولاد نہ ہوں اور نہ اولاد کی اولاد ہو چاہے نیچے کا ہو۔ 
تشریح   ان پانچ آدمیوں کو آدھا ملتا ہے ۔کس حالت میں آدھا ملے گا اس کی تفصیل یہ ہے۔
(١)اگر صرف ایک بیٹی ہو اور بیٹا نہ ہو تو اس کو آدھا ملے گا۔
وجہ  آیت میں ہے۔یوصیکم اللہ فی اولادکم للذکر مثل حظ الانثیین فان کن نساء فوق اثنتین فلھن ثلاثا ماترک وان کانت واحدة فلھا النصف (الف) (آیت ١١، سورة النساء ٤) اس آیت میں ہے کہ بیٹا نہ ہو اور ایک بیٹی ہو تو اس کو آدھا ملے گا (٢) حدیث میں ہے ۔قال اتانا معاذ بن جبل بالیمن معلما وامیرا فسألناہ عن رجل توفی وترک ابنتہ واختہ فاعطی الابنة 

حاشیہ  :  (الف) تم کو اولاد کے بارے میں اللہ وصیت کرتے ہیں کہ مرد کے لئے عورت کا دوگنا ہوگا۔ پس اگر دو عورتوں سے زیادہ ہوں تو ان کے لئے ترکہ کی دو تہائی ہوگی۔اور اگر ایک ہو تو اس کے لئے آدھا ہے۔

Flag Counter