Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 4 - یونیکوڈ

312 - 485
عنھا او اصطلم الزرع اٰفة فلا خراج علیھم]٣٠٦٥[(٨٦) وان عطَّلھا صاحبھا فعلیہ الخراج]٣٠٦٦[(٨٧) ومن اسلم من اھل الخراج یؤخذ منہ الخراج علی حالہ 

تشریح   پہلے قاعدہ گزر چکا ہے کہ پیداوار کے مطابق خراج ہوگا۔ اس قاعدے پر قیاس کرتے ہوئے اگر کسی مصیبت کی وجہ سے کھیتی ہی نہیں ہو پائی تو خراج ساقط ہو جائے گا۔مثلا سیلاب نے کھیتی برباد کردی۔یا بارش ہی نہیں ہوئی یا کوئی آفت آگئی جس کی وجہ سے کھیتی اجڑ گئی تو اہل خراج پر خراج نہیں ہوگا۔
وجہ  جب کھیتی ہی نہیں ہوئی تو خراج کہاں سے دے گا (٢) اوپر کے اثر میں تھا کہ طاقت کے مطابق خراج ہو اور یہاں آفت کی وجہ سے طاقت باقی نہیں رہی اس لئے خراج ساقط ہو جائے گا (٢) اوپر کے اثر کے علاوہ یہ اثر بھی ہے ۔ قال الحسن واما اراضیھم فعلیھا الخراج الذی وضعہ عمر بن الخطاب فان احتملوا اکثر من ذلک فلا یزاد علیھم وان عجزوا عن ذلک خفف عنھم ولا یکلفون فوق طاقتھم کما قال عمر (الف) رواہ یحیی بن آدم فی الخراج ،ص ٣٣، نمبر ٢٨،اعلاء السنن ، ج ثانی عشر ، ص ٤٣٧، نمبر ٤١٠٠) اس اثر میں ہے کہ اگر خراج دینے والا عاجز ہو جائے تو اس سے کم کیا جائے۔یہاں کھیتی ہوئی ہی نہیں اس لئے اس سے خراج معاف ہو جائے گا۔
لغت  اصطلم  :  صلم سے مشتق ہے جڑ سے اکھیڑنا،کھیتی برباد ہونا،  الزرع  :  کھیتی۔
]٣٠٦٥[(٨٦)اور اگر بیکار چھوڑ دیا زمین کے مالک نے تو اس پر خراج ہے۔
تشریح  کھیتی کرنے کی تمام سہولتیں میسر تھیں لیکن امین کے مالک نے سستی کی وجہ سے کھیتی ہی نہیں کی تو اس پر خراج ہوگا۔
وجہ  اس سے اس کی سستی دور ہوگی (٢) غلطی خود مالک زمین کی ہے اس لئے خراج ساقط نہیں ہوگا۔
اصول  مالک زمین کی غلطی ہوتو خراج ساقط نہیں ہوگا۔
لغت  عطل  :  بیکار چھوڑ دیا۔
]٣٠٦٦[(٨٧)اگر خراج دینے والا مسلمان ہو جائے تو اس سے بدستور خراج لیا جائے گا۔
وجہ  مسلمانوں پر ابتدائی طور پر خراج لازم کرنا ٹھیک نہیں ہے۔لیکن اگر پہلے سے خراج لازم ہے اور زمین کا مالک مسلمان ہوگیا تو خراج لازم ہی رہے گا (٢) اثر میں ہے۔عن عمر و علی قالا اذا اسلم ولہ ارض وضعنا عنہ الجزیة واخذنا خراجھا (ب) (مصنف ابن ابی شیبة ،٦٥ ماقالوا فی الرجل من اھل الذمة یسلم من قال یرفع عنہ الجزیة ،ج سادس، ص ٤٦٧، نمبر ٣٢٩٣٢) اس اثر سے معلوم ہوا کہ مسلمان ہونے سے جزیہ تو ساقط ہو جائے گا لیکن خراج ساقط نہیں ہوگا(٣) کیونکہ جزیہ کا فر کے سر پر ہے جو ذلت کی چیز ہے،اور خراج اس کی 

حاشیہ  :  (الف) حضرت حسن نے فرمایا بہر حال لوگوں کی زمین پر حضرت عمر نے خراج متعین کیا۔ پس اگر اس سے زیادہ خراج برداشت کر سکتی ہو تب زیادہ نہ کیا جائے اور اگر اس کی طاقت نہ رکھتی ہو تو کم کردیا جائے۔اور طاقت سے زیادہ مکلف نہ بنایا جائے جیسا کے حضرت عمر نے فرمایا(ب) حضرت عمر اور حضرت علی نے فرمایا اگر ذمی اسلام لائے اور اس کے پاس زمین ہوتو اس سے جزیہ ختم کردیا جائے گا اور اس سے خراج لیا جائے گا۔
 
Flag Counter