Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 4 - یونیکوڈ

291 - 485
]٣٠٤٢[(٦٣) واما الخمس فیقسم علی ثلثة اسھم سھم للیتامی وسھم للمساکین وسھم لابناء السبیل۔ 
 
سے معلوم ہوا کہ عورت اور غلام کو باضابطہ حصہ نہیں ملے گا۔البتہ امام کی رائے کے مطابق بطور خدمت کے کچھ دے دیا جائے گا (٢) یہ لوگ جہاد کے قابل بھی نہیں ہیں اس لئے بھی اس کا حصہ با ضابطہ نہیں ہوگا۔
ذمی کے لئے باضابطہ حصہ نہیں ہے اس کی دلیل یہ حدیث ہے۔ عن ابن عباس انہ قال استعان رسول اللہ ۖ بیھود بنی قینقاع فرضخ لھم ولم یسھم لھم (الف) (سنن للبیہقی، باب الرضخ لمن یستعان بہ من اھل الذمة علی قتال المشرکین ،ج تاسع، ص ٩٢، نمبر ١٧٩٧٠ ترمذی شریف، باب ماجاء فی اھل الذمة یغزون مع المسلمین ھل یسھم لھم ،ص ٢٨٤، نمبر ١٥٥٨) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ذمی مدد کرے تو اس کو بھی با ضابطہ حصہ نہیں دیا جائے گا۔
بچہ جہاد پورے طور پر نہیں کرسکتا اس لئے اس کو بھی پورا حصہ نہیں دیا جائے گا۔اثر میں ہے۔فسالوا ابا بصرة الغفاری وعقبة بن عامر الجھنی صاحبی رسول اللہ ۖ فقالا انظروا فان کانت انبت الشعر فاقسموا لہ قال فننظر الی بعض القوم فاذا انا قد انبت فقسم لی (ب) (المدونة ،ج ١،ص ٣٩٣ اعلاء السنن ،نمبر ٣٩٤١) اس اثر سے معلوم ہوا کہ بچے کو باضابطہ حصہ نہیں ملے گا۔
لغت  یرضخ  :  تھوڑاسا دینا۔
(  خمس تقسیم کرنے کے احکام  )
]٣٠٤٢[(٦٣)بہر حال خمس تو تقسیم کیا جائے گا اس کو تین حصوں میں۔ایک حصہ یتیموں کے لئے،ایک حصہ مسکینوں کے لئے ،اور ایک حصہ مسافروں کے لئے۔
تشریح   حضورۖ کے زمانے میں خمس کو بھی پانچوں حصوں میں تقسیم فرماتے تھے۔ لیکن حضورۖ کے پردہ فرمانے کے بعد اورآپ ۖ کے رشتہ داروں کے ختم ہونے کے بعد اب تین حصوں میں تقسیم ہوگا۔ایک یتیم دوسرا مسکین اور تیسرا مسافر ،باقی حضورۖ اور ان کے رشتہ داروں کے حصے اب ساقط ہوگئے۔
وجہ  اثر میں اس کی وضاحت ہے۔ قال سألت الحسن بن محمد بن علی ابن الحنفیة عن قول اللہ تعالی واعلموا انما غنمتم من شیء فان للہ خمسہ وللرسول ولذی القربی والیتمی والمساکین وابن السبیل (آیت ٤١،سورة الانفال ٨) فقال ھذا مفتاح کلام لِلّٰہ تعالی ما فی الدنیا والآخرة ،قال اختلف الناس فی ھذین السھمین بعد وفاة رسول اللہ ا فقال قائلون سھم القربی لقرابة النبی ا وقال قائلون لقرابة الخلیفة وقال قائلون سھم النبیا للخلیفة من بعدہ۔فاجتمع رأیھم علی ان یجعلوا ھذین السھمین فی الخیل والعدة فی سبیل اللہ فکانا علی ذلک فی خلافة ابی 

حاشیہ  :   (الف) حضورۖ نے بنی قینقاع کے یہود سے مدد لی اور ان کو کچھ دے دیا لیکن با ضابطہ نہیں دیا (ب) لوگوں نے ابو بصرہ اور حضرت عقبہ رسول کے صحابی کو پوچھا تو فرمایا دیکھو اگر مجاہد بالغ ہوا ہو تو اس کو غنیمت میں حصہ دو۔فرماتے ہیں کہ بعض کو دیکھا حسن اتفاق سے میں بالغ تھا مجھے بھی حصہ ملا۔

Flag Counter