Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 4 - یونیکوڈ

290 - 485
]٣٠٤٠[(٦١) ومن دخل دار الحرب فارسا فنفق فرسہ استحق سھم فارس ومن دخل راجلا فاشتری فرسا استحق سھم راجل ]٣٠٤١[(٦٢) ولا یسھم لمملوک ولا امرأة ولا ذمی ولا صبی ولکن یرضخ لھم علی حسب مایُری الامام۔
 
ہوا کہ خچر ،گدھے اور وہ گھوڑے جو جہاد کے لائق نہیں اس کے لئے غنیمت میں حصہ نہیں ہے۔
لغت  راحلة  :  بوجھ لادنے کے اونٹ، رحل سے مشتق ہے جس پر کجاوہ رکھا جائے،  بغل  :  خچر،
]٣٠٤٠[(٦١)جو دار الحرب میں گھوڑا لیکر داخل ہوا پھر اس کا گھوڑا مر گیا تو وہ گھوڑے کے حصے کا مستحق ہوگا۔اور جو پیدل داخل ہوا پھر گھوڑا خریدا تو وہ پیدل کے حصے کا حقدار ہوگا۔
تشریح   یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ دار الحرب میں داخل ہوتے وقت گھوڑسوار تھا تو گھوڑ سوار کا حصہ یعنی دو یا تین حصے ملیں گے۔اور اس وقت پیدل داخل ہوا بعد میں گھوڑا خریدا تو پیدل کا ہی حصہ ملے گا۔
وجہ  امیر داخل ہوتے وقت ہی تحقیق کرتا ہے اور رجسٹر لکھتا ہے کہ یہ کیسے داخل ہو رہا ہے،گھوڑے کے ساتھ یا پیدل۔اس لئے داخل ہوتے وقت ہی کا اعتبار ہوگا (٢) اثر میں اس کا ثبوت ہے۔عن سلیمان بن موسی فی الامام اذا ادرب قال یکتب الفارس فارسا والراجل راجلا لہ (الف) (مصنف ابن ابی شیبة،١٥٥ ،الفارس متی یکتب فارسا،ج سادس، ص ٥٢٧، نمبر ٣٣٥٠٢) اس اثر سے معلوم ہوا کہ دار الحرب میں داخل ہونے کے وقت کا اعتبار ہے۔
لغت  نفق  :  ہلاک ہوا،خرچ ہوا۔
]٣٠٤١[(٦٢)نہ حصہ لگایا جائے غلام کے لئے اور نہ عورت کے لئے اور نہ ذمی کے لئے اور نہ بچے کے لئے ،لیکن کچھ دیدے ان کو امام جو مناسب سمجھے۔
تشریح   مال غنیمت میں جس طرح مرد مجاہد کا با ضابطہ حصہ ہوتا ہے اس طرح غلام،عورت،ذمی اور بچے کا حصہ نہیں ہوگا۔البتہ خدمت کے مطابق امام جو مناسب سمجھے اتنا ان کو دیدے۔
وجہ  حدیث میں ہے۔ کتب نجدة بن عامر الحروری الی ابن عباس یسألہ عن العبد والمرأة یحضران المغنم ھل یقسم لھما؟... انک کتبت تسألنی عن المرأة والعبد یحضران المغنم ھل یقسم لھما شیئ؟ وانہ لیس لھما شیء الا ان یحذیا (ب) (مسلم شریف، باب النساء الغازیات یرضح لھن ولا یسھم الخ ،ص ١١٦، نمبر ٤٦٨٦١٨١٢ ابو داؤد شریف،باب فی المرأة والعبد یحذیان من الغنیمة ،ج ٢، ص ١٨، نمبر ٢٧٢٨ ٢٧٣٠ ترمذی شریف، باب ھل یسھم للعبد ، ص ٢٨٣، نمبر ١٥٥٧) اس حدیث 

حاشیہ  :  (الف) حضرت عمر نے فرمایا گھوڑا سرحد پار کرے پھر مر جائے تو اس کے لئے حصہ ہے(ب) عبد اللہ بن عباس کو پوچھا غلام اور عورت غنیمت میں حاضر ہوتو کیا اس کے لئے تقسیم کی جائے گی ... انہوں نے فرمایا تم غلام اور عورت کے بارے میں پوچھتے ہو کہ وہ جنگ میں حاضر ہوں تو ان کے لئے حصہ ہوگا یا نہین ؟ ان دونوں کے لئے کچھ نہیں ہے۔ہاں ! تھوڑا سا دے دو۔

Flag Counter