Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 4 - یونیکوڈ

287 - 485
]٣٠٣٥[ (٥٦) ویقسم الامام الغنیمة فیُخرج خمسھا ویُقسم الاربعة اخماس بین الغانمین ]٣٠٣٦[ (٥٧)للفارس سھمان وللراجل سھم عند ابی حنیفة رحمہ اللہ وقالا 

ت  علف  :  چارہ۔
]٣٠٣٥[(٥٦)امام مال غنیمت تقسیم کرے ۔پس اس میں سے پانچواں حصہ نکالے باقی چار حصے مجاہدین میں تقسیم کرے۔
تشریح   مال غنیمت میں جوبھی آئے اس میں سے پانچواں حصہ خمس نکالے جو حضور کے زمانے میں پانچ طبقوں میں تقسیم ہوتا تھا۔(١) حضور (٢) ان کے رشتہ در (٣) یتیم(٤) مسکین(٥)اور مسافر کے درمیان۔ اور باقی چار حصے مجاہدین کے درمیان تقسیم ہوتے تھے۔مثلا پچیس درہم مال غنیمت میں آیا تو ایک پانچواں حصہ پانچ درہم ہوئے۔ان پانچ درہم میں سے ایک درہم حضور کے لئے،ایک درہم ان کے رشتہ دار کے لئے،ایک درہم یتیم کے لئے،ایک درہم مسکین کے لئے اور ایک درہم مسافر کے لئے ہوگا،باقی چار حصے یعنی بیس درہم تمام مجاہدین میں تقسیم ہوںگے۔
وجہ  اس آیت میں اس کا ثبوت ہے۔واعلموا انما غنمتم من شیء فان للہ خمسہ وللرسول ولذی القربی والیتمی والمساکین وابن السبیل ان کنتم آمنتم باللہ (الف) (آیت ٤١، سورة الانفال٨) اس آیت میں پانچویں حصے کو پانچوں طبقوں میں تقسیم کرنے کا تذکرہ ہے (٢) اثر میں ہے۔عن ابی العالیة قال کان رسول اللہ  یوتی بالغنیمة فیقسمھا علی خمسة فیکون اربعة لمن شھد ھا ویأخذ الخمس فیضرب بیدہ فیہ فما اخذ من شیء جعلہ للکعبة وھو سھم اللہ الذی سمی ثم یقسم مابقی علی خمسة فیکون سھم لرسول اللہ ْ وسھم لذوی القربی وسھم للیتامی وسھم للمساکین وسھم لابن السبیل (ب) (مصنف ابن ابی شیبة،١٢٤ فی الغنیمة کیف یقسم ،ج سادس، ص ٥٠٤، نمبر ٣٣٢٨٧ مصنف عبد الرزاق، باب الغنیمة والفیٔ مختلفان ،ج خامس، ص ٣١٠، نمبر ٩٧١٥) اس اثر سے پتا چلا کہ چار حصے مجاہدین کے لئے ہیں اور پانچواں حصہ یعنی خمس میں پانچ طبقے شریک ہیں۔
]٣٠٣٦[(٥٧)گھوڑے سوار کے لئے دو حصے اور پیدل والے کے لئے ایک حصہ۔اور صاحبین فرماتے ہیں کہ گھوڑے سوار کے لئے تین حصے ہوںگے۔
تشریح   مال غنیمت میں سے پانچواں حصہ خمس نکالنے کے بعد مجاہدین میں جو مال تقسیم ہوگا اس کی صورت یہ ہوگی کہ جو گھوڑ سوار ہے اس کو دو حصے ملیںگے ایک حصہ گھوڑے کا اور ایک حصہ سوار کا۔اور جو پیدل جہاد کر رہا ہے اس کو صرف ایک حصہ ملے گا آدمی کا۔یہ امام ابوحنیفہ کی رائے 

حاشیہ  :   (الف) یقین کرو کہ جو کچھ تم نے غنیمت حاصل کی تو اس کا پانچواں حصہ اللہ، رسول،رسول کے رشتہ دار،یتیم،مسکین اور مسافر کے لئے ہے اگر تم اللہ پر ایمان رکھتے ہو(ب) حضورۖ کے پاس غنیمت لائی جاتی تو اس کو پانچ حصوں پر تقسیم فرماتے۔چار حصے ان کے لئے جو جنگ میں شریک ہوتے اور پانچویں حصے پر ہاتھ مارتے   اور اس میں سے کچھ کعبہ کے لئے لیتے کہ وہ اللہ کا حصہ ہے جس کا تذکرہ آیت میں ہے پھر باقی کو پانچ حصوں پر تقسیم کرتے تو ایک حصہ حضورۖ کے لئے،دوسرا حصہ حضور کے رشتہ داروں کے لئے اور تیسرا حصہ یتیموں کے لئے اور چوتھا حصہ مسکینوں کے لئے اور پانچواں حصہ مسافر کے لئے۔

Flag Counter