Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 4 - یونیکوڈ

194 - 485
دین لزمہ بدلا عن مال حصل فی یدہ کثمن المبیع وبدل القرض]٢٩٠٥[(١٨) او التزمہ بعقد کالمھر والکفالة۔
 
نوٹ  گواہوں کے ذریعہ کسی پر حق ثابت ہو جائے تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ کافی دیر سے مدعی علیہ ٹال مٹول کررہاتھا۔ آخر گواہ کے ذریعہ حق ثابت کیا گیا اس لئے فورا حبس کرنا چاہے تو کر سکتا ہے۔
حقوق دو قسم کے ہیں۔ ایک تو وہ جس کے بدلے میں مدعی علیہ کے ہاتھ میں رقم وغیرہ آئی ہے جیسے بیع کی قیمت کا دعوی ہوتو مدعی علیہ کے ہاتھ میں مبیع آئی ہے جس کی قیمت ادا کرنی ہے یا مہر اس کے بدلے میں بضعہ آیا ہے۔ یا قرض کا مطالبہ ہے کہ مدعی علیہ کے ہاتھ میں قرض کی رقم آئی ہے۔ ان سب صورتوں میں مدعی کے ہاتھ میں مطالبے کا بدلہ آیا ہواہے پھر بھی وہ اس کا عوض نہیں دینا چاہتا ۔ایسی صورتوں میں مدعی علیہ غریب ہو یا مالدار اس کو حبس کیا جائے گا۔
وجہ  اس کے ہاتھ میں بد ل آنا اس بات کی دلیل ہے کہ وہ عوض دے سکتا ہے تب ہی تو اس نے مثلا مبیع خریدا،قرض لیا یا شادی کی(٢) اوپر جو حدیث گزری ۔(لی الواجد یحل عرضہ وعقوبتہ) اس میں فرمایا کہ مال پانے والے کے ٹال متول کی سزا یہ ہے کہ اس کی عزت بھی حلال ہے یعنی برا بھلا کہہ سکتے ہو اور اس کی سزا بھی حلال ہے یعنی حبس کر سکتے ہو۔ جس سے معلوم ہوا کہ مال پانے والا ہو تو اس کو قید کرسکتے ہو۔ اور اگر ابھی فوری طور پر مال نہیں ملا ہے مثلا کسی کا ہاتھ کاٹا جس کی دیت ایک ہزار درہم دینے ہے تو ہاتھ کے بدلے میں قاطع کو بھی کچھ نہیں ملا ہے تو یہ ابھی مال کا پانے والا نہیں ہے اس لئے اس کو ابھی حبس نہیں کریںگے بلکہ تحقیق کے بعد معلوم ہو جائے کہ اس کے پاس دیت ادا کرنے کے لئے مال ہے پھر بھی ٹال مٹول کر رہا ہے تب حبس کریںگے (٢) اثر میں ہے۔ عن جابر عن الشعبی قال: الحبس فی الدین حیاة قال وقال جابر کان علی  یحبس فی الدین (الف) (مصنف عبد الرزاق ، باب الحبس فی الدین ، ج ثامن ، ص ٣٠٦، نمبر ١٥٣١٢) اس اثر میں ہے کہ دین میں اور قرض میں حبس فرماتے تھے۔ اور اسی میں وہ تمام صورتیں داخل ہوںگی جس میں مدعی علیہ کو بدلہ مل گیا ہو۔
لغت  حبس  :  قید کرے،حبس کرے۔  غریم  :  مقروض۔
]٢٩٠٥[(١٨)یا اس کو عقد کے ذریعہ لازم کیا ہو جیسے مہر اور کفالہ۔
تشریح  شادی کی جس کی وجہ سے مہر لازم ہوا۔ اگر مہر دینے میں ٹال مٹول ظاہر ہوا تو گواہ کے ذریعہ مالدا ر ہونا ثابت نہ بھی ہو پھر بھی حبس کیا جا سکے گا۔
وجہ  مہر بضعہ کا بدلہ ہے۔ مدعی علیہ کے ہاتھ میں بضعہ آیا جس کے بدلے میں مہر معجل دینا پڑے گا ار نہ دینے پر قید کیا جائے گا(٢) نکاح پر اقدام کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ مدعی علیہ کے پاس مال ہے ۔اگر مہر معجل دینے کی بھی استطاعت نہیں تھی تو شادی کا اقدام کیوں کیا؟ اس لئے اس میں ٹال مٹول کرنے پر حبس کیا جائے گا۔

حاشیہ  :  (الف) حضرت علی دین میں قید کرتے تھے۔

Flag Counter