ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
بد نظری کا علاج ایک طالب نے لکھا نظر بد کے تقاضہ کے وقت بندہ دل کو یہ تسلی دیتا ہے کہ جس گناہ سے کچھ فائدہ حاصل نہ ہو اس کو کرنے سے کیا حاصل ۔ تحریر فرمایا کہ نہایت نافع اور موثر مراقبہ ہے ۔ ایک طالب نے لکھا کہ چلتے پھرتے اگر کسی لڑکے یا عورت پر نظر پڑجاتی ہے تو بندہ فورا نظر کو ہٹا لیتا ہے ۔ اب دریافت کرنا ہے کہ نظر وال معصیت ہے یا نہیں تحریر فرمایا کہ اس نظر اول میں قصد ہوتو ہے یا نہیں ۔ اگر حدیث میں قصد نہ ہو تو اس کے ابقا میں قصد ہوتا ہے یا نہیں اور اگر ابقا میں بھی قصد نہ ہوتو اس نظر سے جوصورت ذہن میں پیدا ہوتی ہے اس کے ابقا یا س سے التزاذ میں قصد ہوتا ہے یا نہیں ۔ انہوں نہیں ہوتی جیسے دھوئیں میں کیونکہ وہ نفسانیت ( بکعنی طبعیت ) سے ناشی ہوتی ہے ۔ حضرت والا نماز پڑھنے کی حالت میں کسی کو پنکھا جھلنے ہی نہیں دیتے جس کہ وجہ یہ ہے کہ نماز میں بھی مخدومیت کی شان بنانا حضرت والا کو غلبہ عبدیت کے اچر طبعا سخت گراں ہوتا ہے ۔ فرمایا کہ ہزار ریاضات ومجاہدات سے بھی وہ بات ہیدا نہیں ہوتی جو اللہ تعالٰی کی جانب سے ایک جزبہ میں پیدا ہوجاتی ہے جیسے ہزار پنکھے ایک طرف اور قدرتی ہوا کا ایک ٹھنڈا جھونکا ایک طرف ۔ خواجہ صاحب جب منتخب کردہ اشارات کو بنظر اصلاح حضرت والا کے سامنے پڑھتے تو نہ صرف حاضرین مجلس بلکہ خود حضرت والا بھی متاثر ہوتے اور بے اختیار فرماتے کہ بھلا یہ مضامین میں اپنی معلومات سے لکھ سکتا ہوں ۔ ہر گز نہیں یہ محض اللہ تعالٰٰی کا فضل تھا کہ طالبین کے اصلاح کیلئے میرے قلم سے بوقت ضرورت ایسے مجامین نافعہ لکھوا دئے ۔ موت سے وحشیت ہونا ۔ ایک طالب نے لکھا کہ مجھ کو موت سے بہت وحشت ونفرت ہے حالانکہ وہی ذریعہ خدا تعالٰی سے ملاقات کاہے تحریر فرمایا کہ بعض مسلم بزرگوں کو میں نے موت سے ایسا ہی ڈرتا دیکھا ہے منشاء اس کا ضعف قلب ہے جو بالکل مذموم نہیں ۔ بدعتی سے نفرت فرمایا کہ بدعتی سے نفرت کبر نہیں ۔ البتہ اگر وہ توبہ کرے اور پھر بھی اس سے نفرت رہے یہ کبر