ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
رحمت حق بہانہ می جوید رحمت حق بہانمی جوید شماتت سے کسی کے فعل پر نکیر کرنا گوالیار کی فوج میں ایک شخص داڑھی منڈاتا تھا لوگ ہر چند ملامت کرتے لیکن باز نی آتا تھا ۔ اس کے بعد اتفاقا راجہ نے قانون نافذ کردیا کہ فوج آدمی سب داڑھی منڈایا کریں ۔ اس پر سب لوگوں نے اس سے کہا کہ بھائی خوش ہوجاؤ ہم تو تجھے ملامت کرتے تھے ۔ اب سب کو تجھ جیسے ہی ہونے کا حکم ہوگیا ۔ اس نے کہا پہلے تو میں شرارت نفس سے ایسا کرتا تھا اب ایک کافر راجہ کا حکم ہے تو اس کے کہنے سے شریعت کو نہ چھوڑوں گا اور داڑھی نہ منڈاؤنگا گھانس کھود کردیا اور کسی ذریعہ سے گذر کرلوں گا ۔ چنانچہ اس نے فورا نوکری چھوڑدی اور جو لوگ اس پر ملامت کرتے تھے انہوں نے سب نے ڈاڑھی منڈائی ۔ اب بتلایئے اس قلب کی حالت کسے معلوم تھی اور حق تعالی زیادہ قلب ہی کو دیکھتے ہیں ان اللھ ینظر الی قلوبکم ونیاتکم الاینظر الی صورکم واموالکم سچ یہ ہے دیر کو مسجد کرے مسجد کو دیر ٭ غیر کو اپنا کرے اپنے کوغیر سب سے ربط آشنائی ہے اسے ٭ دل میں ہراک کے رسائی ہے اسے زوجہ فرعون ہووے طاہرہ ٭ اہلیہ لوط نبی ہوکافرہ زادۃ آذر خلیل اللہ ہو ٭ اور کنعاں نوح کاگمراہ کچھ نہیں دم مارنے کا ہے مقام ٭ پہنچے اس نکتہ کو کب فہیم عوام 7 ۔ اختیاری کوتاہی کا علاج باعث مغفرت فرمایا کہ ایک صاحب بیان کرتے تھے کہ ایک تحصیلدار صاحب جو ڈاڑھی منڈاتے تھے اور مونچھیں بڑی بڑی رکھتے شکار مین کسی گولی سے مرگئے مرنے کے وقت کہنے لگے بڑے شرم کی بات ہے کہ خدا کے سامنے یہ صورت لے کر کیسے جاؤں ۔ فورا انہوں نے قینچی منگائی اور مونچھیں تر شوائیں اور کہا کہ داڑھی کا بڑھانا تو میرے اختیار میں نہیں ہے مگر مونچھیں تراشنا تو میرے اختیار میں ہے ۔