ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
اسرار طریقت عرائس باطنی ہیں فرمایا کہ اسرار باطنی کے اخفا کی بڑی زبر دست تاکید ہے جیسے اپنی دلہن اغیار کو دکھلانے سے غیرت آتی ہے اسی طرح اس میں غیرت آتی ہے یہ اسرار عرائس باطنی ہیں ۔ انسان دوستی فرمایا کہ انسان ایسے فکروں میں کیوں پڑے کہ کافر جہنم میں ابدا لآباد کے لئے کیوں جائیں گے ایسے عبث فکروں میں پڑکر انسان دوست کی مشغولی سے رہ جاتا ہے مسلمان کا تو مذہب ہونا چاہیے کہ جن سے ان کی صلح ہماری بھی صلح ، جن سے ان کی جنگ ہماری بھی جنگ ، اس صلح وجنگ کے علل کی تفتیش کیوں کی جاتی ہے اسی طرح ان امور میں بلکہ خود اپنے متعلق بھی رائے تجویز کیوں لگائی جائے ۔ فکر خود ورائے عالم رندی نیست کفر است دریں مذہب خود بینی وخودرائی عقل زوال پزیر ہے فرمایا کہ یہ مشہور ہے کہ ایک روپیہ ایک عقل دور روپیہ دو عقل تجربہ کے خلاف اور بالکل غلط ہے تجربہ تو یہ ہے کہ روپیہ ہونے سے عقل کو اور زوال ہوتا ہے اور یہ خود اہل اموال کی اقراری ڈگری ہے ۔ وہ اس کے مقر ہیں اور عام طور سے زبان زد ہے کہ سو روپیہ میں ایک بوتل کا نشہ ہوتا ہے اگر کسی کے پاس ہزار روپیہ پوتو دس بوتلوں کا نشہ ہوا اور جب ایک چلو شراب میں آدمی الوبن جاتا ہے تو دس بوتلوں میں بھلا عقل کہاں ، ہاں بجائے عقل کے اگر یوں کہا جائے کہ پیسہ پاس ہونے سے اکل بڑھتا ہے تو بالکل مناسب ہے ۔ فتح ونصرت کا مدار قلب وکثرت نہیں فرمایا کہ فتح ونصرت لا مدا قلت وکثرت پر نہیں وہ چیز ہی اور مسلمانوں کو صرف ایک چیز کا خیال رکھنا چاہیئے ۔ یعنی خدا تعالٰی کی رضا ، پھر کام میں لگ جانا چاہیئے اگر کامیاب ہوں تو شکر کریں ناکامیاب ہوں تو صبر کریں اور مومن تو حقیقتا کبھی ناکامیاب ہوتا ہی نہیں گو صورۃ ناکام ہوجائے اس لئے کہ اجر آخرت تو ہر وقت حاصل ہے جو ہر مسلمان کا مقصود ہے حضرت خالد رضہ نے ساٹھ ہزار کے مقابلہ میں