ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
لگ جائے جس سے فرحت ہو ۔ حال : اور جس غصہ کے آثار معاصی ہوں ان آثار سے اوران کے علاج سے بھی متنبہ فرمایا جائے ۔ تحریر فرمایا ایسے غصہ کے وہ آثار اختیاری ہوں گے کیونکہ معصیت کوئی غیر اختیاری نہیں ۔ جب اختیاری ہیں تو اس سے رکنا بھی اختیاری ہے وہ اصل علاج بھی کف ہے لیکن اس کف کی اعانت کے لئے امور ذیل مفید ہیں ۔ (1) معاصی پر جو وعید ہیں ان کا استحضار ۔ (2) اپنے ذنوب وعیوب یاد کرکے یہ سوچنا کہ جس طرح اپنے لئے یہ پسند کرتا ہوں کہ اللہ تعالٰٰی مجھ کو معاف فرمادے اسی طرح مجھ کو چاہیے کہ اس شخص کو معاف کردوں ۔ اور ایک تدبیر مشترک وہی ہے جو پہلے عرض کی گئی کہ مغضوب علیہ کے پاس سے فورا جدا ہوئے ۔ حسد کا علاج جس پر حسد ہوتا ہو اس کے ساتھ احسان واکرام کا معاملہ کرنا ۔ یہ ایک مختصر اور موثر تدبیر ہے امید ہے کہ مفصل تدبیر کی حاجت نہ ہوگی ۔ اگر کسی عارض سے اکرام واحسان اس شخص سے جس پر حسد ہوتا ہے دشوار ہو مثلا وہ شخص بالفعل پاس موجود نہ ہو بلکہ کہیں دور دراز مسافت پر یو یا اس سے تعارف نہ ہو یا ایسا عالی قدر ہو جس سے اکرام واحسان کرنے کی ہمت نہ ہو تو ایسی صورت میں مجمع میں اس کی خوبیاں بیان کی جائیں ۔ ریا کا علاج بسا اوقات ریا کے اندیشہ سے عمل بھی چھوڑ دیتا ہوں ۔ فرمایا ایسا نہ کیا جائے ۔ بس اتنا کافی ہے کہ قصد ریا نہ ہو اس سے زیادہ کا انسان مکلف نہیں ۔ معیار قساوت فرمایا کہ ایک تاثر طبعی ہے ایک تاثر عقلی یا اعتقادی وعملی ۔ اول کا فقدان قساوت نہیں ثانی کا فقدان قساوت ہے ۔ بس یہ معیار ہے ۔