ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
11 ۔ سلف اور ہم میں فرق فرمایا امام نخعی رحمتہ علیہ کی حکایت ہے کہ آپ ایک مرتبہ کسی کرایہ کے گھوڑے پر سوار جارہے تھے ۔ راستہ میں کوئی چیز گر گئی ۔ گھوڑا ذرا آگے بڑھ گیا جب معلوم ہوا تو گھوڑے کو وہیں روک کر خود اتر وہ چیز اٹھا لاہے اور پھر گھوڑے پر سوار ہوئے کسی نے عرض کیا کہ گھوڑے ہی کو لوٹا کر اس کو اٹھا لیتے فرمایا کہ یہ مسافت عقد میں نہ ٹھہری تھی اس لئے ایسا کرنا جائز نہ تھا ۔ حضرت نے فرمایا کہ سلف میں اور ہم میں یہ فرق ہے کہ اگر ہم ہوتے اس کے جائز کرنیکے لئے ہزار بہانے نکال لیتے ۔ 12۔ رات بھر جاگنا فرمایا کہ ایک پنجانی درویش مجھ سے جب ملتے تو فرماتے خواجہ رات کا سونا چھوڑ دے جو کچھ کسی کو ملا ہے رات کے جاگنے ہی سے ملا ہے ۔ میں نے ہنس کر کہا کہ سونا چھوڑا جاتا رانگ ہو تو چھوڑوں ۔ 13 بزرگوں کا سوال و جواب بھی لطیف ہوتا ہے فرمایا کہ حضرت صابر نے شیخ شمس الدین ترکی کو پانی پت کی خدمت سپرد کی ۔ اس زمانہ میں حضرت شاہ بوعلی قلندر زندہ تھے ۔ انہوں نے اپنا ایک پیالہ جو پانی سے بالکل لبریز تھا شاہ شمس الدین کی خدمت میں روانہ کیا آپ نے اس پر ایک پھول رکھ کر واپس فرما دیا ۔ شاہ قلندر کا یہ مقصود تھا کہ جیسے یہ کٹورا پانی سے لبریز ہے اس میں پانی کی گنجائش نہیں اسی طرح یہ پانی پت میری ولایت سے لبریز ہے ۔ اس میں آپ کے قیام کے حاجت نیہں شیخ شمس الدین نے پانی پیالہ پر پھول رکھ کر یہ کہہ دیا کہ کچھ حرج نہیں میں مثل پھول کے رہوں گا ۔ جیسا کہ اس پیالہ میں پھول سما گیا ۔ 14 ۔ اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق کی عجیب عجیب طرح حفاظت کرتا ہے فرمایا کہ مولانا محمد یعقوب صاحب قصہ بیان کرتے تھے کہ ایک مقام پر دومیاں بیوی نہایت خوشحال تھے ان کے کوئی اولاد نہ تھی آرام سے رہتے تھے ایک مرتبہ ایک کوٹھڑی کے اندر سو رہے تھے اسی کو ٹھڑی میں چوروں نے لقب لگائی کیونکہ اس کو ٹھڑی میں روپیہ نکلنے کا گمان تھا پھر احتیاط کے لئے ان کی