ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
تو خطیب کس کس کا تابع ہو پس خطیب کو کیوں مجبور کیا جائے کہ سامعین کی رعایت سے خطبہ کو عربی سے اردو میں کردیا جائے اور سامعین سے کیوں نہ کہا جائے کہ بقدر ضرورت دین کی تعلیم حاصل کریں ۔ عربی سیکھیں ۔ دین کو اپنا تابع کیوں بنادیں اور خود دین کے کیوں نہ تابع بنیں ( 3 ) دوسری قو میں اپنی اپنی زبانوں کی بقا کوشش میں ہیں اور بقاء قوم کا ایک جزو بقاء زبان پر بھی سمجھتے ہیں تم اس میں ان کی تقلید کیوں نہیں کرتے ۔ حالاکی ، مکاری سے انتقام لینا فرمایا عقل اور فہم لوگوں میں ہے نہیں محض پالیسی چلاکی ، مکاری ہے اور یہ چیزیں ایسی ہیں کہ سب ہی کو آتی ہیں مگر جن کو نفرت ہے وہ اس کو عمل میں نہیں لاتے جیسے سور کو گو کھانا آتا ہے انسان کو بھی آتا ہے مگر آخر کون کھاتا ہے ۔ اگر میں بھی ان چیزوں سے کام لیتا تو لے سکتا تھا مگر میں انتقام میں بھی اس سے کام نہیں لیتا ۔ شریعت کو طبیعت ثانیہ بنانے کی ترغیب فرمایا کہ حق تعالی کے فضل ورحمت سے اور اپنے بزرگوں کی دعا اور توجہ کی برکت سے شریعت مثل میری فطرت کے بن گئی ہے ۔ میں ایک منٹ اور ایک سکینڈ کے لئے بھی اپنے مسلک اور مشرب سے نہیں ہٹ سکتا میں تو انشاء اللہ ایک انچ احکام شرعیہ سے آگے نہیں پڑھ سکتا ہوں نہ پیچھے ہٹ سکتا ہوں جیسے تمہیں دنیا کی فکر سے فراغ نہیں رات دن اس میں کھپ رہے ہو اسی طرح مجھ کو آخرت کی فکر سے فراغ نہیں ، ہر وقت اسی کی فکر ہے ۔ مقیدو دونوں ہیں ۔ فرق صرف یہ ہے کہ ایک محبوب کا مقید ہے اور ایک غرض کا مقصد ہے مگر ہیں دونون مقصد فرصت تمہیں وہمیں تمہیں غیروں سے کیا فرصت ہم اپنے غم سے کب خالی چلو بس ہوچکا ملنا نہ تم کو خالی نہ ہم خالی ( 1 ) لزوم عملی تکرار اور کثرت سے ہوتا ہے ( 2) رطوبت فضلیہ مقلل شہوت ہے ( 3) تقلیل رطوبت اصلیہ معین شہوت ہے ایک صاحب نے کہا کہ مجھے شہوت کا غلبہ رہتا ہے اور نکاح کی وسعت نہیںفرمایا کہ کثرت سے روزہ رکھو اس سے شہوت مغلوب ہوجائیگی دو چار روزے کافی