ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
ہیں جیسے بتیس دانتوں کے درمیان زبان ۔ اس سے تعریض تھی عجز وضعف کی طرف ۔ جس کو سلطان سمجھ گئے اور برجستہ کہا بالکل ٹھیک ہے مگر قدرتی سنت یہ ہے کہ دانت پہلے فنا ہوجاتے ہیں اور زبان باقی رہتی ہے ۔ خواص مسلمان فرمایا کہ استغناء حسن ظن ترحم ، اعتماد ، یہ سب شجاعت کے لوازم سے ہے اور مسلمانوں کے خواص ہیں ، اور یہ دوسری قوموں میں نہیں ۔ انگریزی خوانوں کا معیار مقبولیت فرمایا کہ انگریزی خوانوں کے یہاں معیار مقبولیت صرف یہ ہے کہ وہ چیز نئی ہوجائے کتنی ہی بعید از عقل ہو مگر ہو نئی اس کو قبول کرلیتے ہٰیں اورکوئی بات کتنی ہی قریب از عقل ہو مگر ہو پرانی اس کو قبول نہ کریں گے چنانچہ غلام احمد قادیانی کو دیکھ لیجئے اس نے پہلے مجدد ہونیکا دعوٰی کیا پھر محدث ہونے کا پھر مہدی ہونے کا پھر کرشن ہونے کا ، پھر نبی ہونے کا پھر الہام کے لفظوں میں خدا کا بیٹا ہونے کا دعویٰ کیا کبھی عورت بنا ، پھر اس کو حمل قرار پایا ۔ کیا اس کو ہذبان نہ کہیں گے مگر انگریزی خواں ہیں کہ معتقد ہیں ۔ مناظرہ بہت خطرناک چیز ہے فرمایا کہ ہر شخص کومناظرہ کرنا مناسب نہیں اس کے لئے بڑے فہم اور عقل کی ضرورت ہے ۔ میں نے خود بہت لوگوں کو دیکھا ہے کہ مناظرہ کرتے کرتے خود بگڑ گئے اور بد دین ہوگئے ۔ سلامتی اسی میں ہے کہ سیدھا اپنے روزہ نماز میں لگا رہے اور ان جھگڑوں میں نہ پڑے ۔ معراج کا اثبات وقوع معراج کے متعلق فرمایا کہ یہ واقعہ عقلا ممکن اور نقلا ثابت اور جس ممکن کے وقوع پر نقل صحیح دال ہو وہ ثابت ۔ پس اس کا وقوع ثابت ایک انگریزی خواں صاحب نے کہا کہ اس سے پٌہلے اس کی کوئی نظیر بھی ہے ۔ فرمایا کہ آپ جو نظیر مانگتے ہیں تو اس نظیر کی ضرورت ہوگی ۔ پھر اسی طرح اس نظیر کی بھی ضرورت ہوگی ۔ آخر کہیں جاکر آپ کوکوئی واقعہ بلا نظیر کے ماننا پڑے گا تو معلوم ہوا کہ ہر واقعہ کے ماننے