Deobandi Books

ماہنامہ الفاروق رجب المرجب 1437ھ

ہ رسالہ

1 - 17
شرحِ صدر کی نعمت

عبید اللہ خالد
	
رسول الله صلی الله علیہ وسلم کو جو نعمتیں عطا کی گئیں، ان میں ایک بڑی نعمت شرح صدر بھی ہے۔ اور اس امت کو بھی کسی درجے میں اس نعمت سے سرفراز کیا گیا ہے شرح صدر نے رسول الله صلی الله علیہ وسلم کے سینے کو کشادہ کر دیا جس کے نتیجے میں آپ صلی الله علیہ وسلم نے کسی ظاہری سبب کے موجود نہ ہونے کے باوجود اپنی محنت پورے وثوق اور یقین کے ساتھ جاری رکھی۔ شدید ترین مسائل وآلام سے گزرے لیکن قلب کو یہ اطمینان تھا کہ نتیجہ ضرور ملے گا۔

شرح صدر الله تعالیٰ کی بہت بڑی نعمتوں میں سے ہے۔ اس نعمت سے انسان کو اخلاص ملتا ہے اور استقامت نصیب ہوتی ہے۔ استقامت کا جذبہ انسان کو پوری تن دہی سے کام پر لگائے رکھتا ہے وہ اپنے راستے میں آنے والے مسائل اور رکاوٹوں کو خاطر میں لائے بغیر کام کرتا رہتا ہے اور نتیجہ الله پر چھوڑ دیتا ہے شرحِ صدر انسان کو قوت عطا کرتا ہے اور وہ خواہ کتنی ہی مشکلات پیش آئیں، اس بات پر مطمئن رہتا ہے کہ اُسے اپنی محنت کا پھل ضرور ملے گا۔ یہ اطمینان اسے مزید سکون بخشتا اور قوی کرتا ہے۔

اس کے برخلاف، جب آدمی کو کسی کام کے بارے میں شرح صدر نہ ہو تو اسے اس کام پر اطمینان رہتا ہے اور نہ طمانینت۔ ایسا فرد گو مگوں کی کیفیت سے گزرتا ہے اور اس کے لیے اس کام میں کام یابی کے امکانات بھی گھٹ جاتے ہیں۔ شرح صدر کی عدم موجودگی آدمی کے اخلاص کو ٹھیس پہنچاتی ہے، کاموں میں قوت باقی نہیں رہتی اور دقت کے ساتھ بے چینی بڑھتی چلی جاتی ہے کہ کیا اس کام میں وہ کام یاب بھی ہو گا یا نہیں؟

یہ بے چینی عمل میں سستی لاتی ہے اور بے قاعدگی پیدا کرتی ہے۔ لہٰذا ایسے آدمی کے لیے اس کام کو مستقل بنیاد پر کرنا نہ صرف انتہائی مشکل بلکہ ناممکن ہو جاتا ہے۔ جو کام، جو مشن شرح صدر کے بغیر شروع کیا جائے، کبھی کام یاب نہیں ہوتا۔

آپ اپنی زندگی میں دین کی خدمت کا شدید جذبہ رکھتے ہیں ، لیکن اس کام میں شرح صدر شامل نہیں تو الله سے شرح صدر مانگیئے۔ وہ کام کیجیے جس میں شرح صدر ہو۔ الله کے نظام کائنات میں اخلاص اور سعی کا شرح صدر اور اطمینان قلب سے بڑا گہرا تعلق ہے۔ شرح صدر زیادہ ہو گا تو سوچ میں یک سوئی ہو گی اور عمل میں مداومت ۔ یوں الله تعالیٰ کی مدد آپ کے شامل حال ہوگی۔ ہر لحظہ آپ کا اعتماد اور اطمینان بڑھتا چلا جائے گا۔

Flag Counter