Deobandi Books

ماہنامہ الفاروق صفر المظفر 1436ھ

ہ رسالہ

16 - 16
مبصر کے قلم سے

ادارہ
	
سورہٴ فاتحہ اور سورہٴ بقرہ کے تفسیری نکات
تالیف: عبیدالرحمن داودی
صفحات: 320 سائز:23x36=16

یہ کتاب جناب عبیدالرحمن داودی صاحب کی تالیف ہے جس میں سورہٴ فاتحہ اور سورہٴ بقرہ کی خصوصیات ، قصص، احکام ومسائل اور فضائل وبرکات کو مستند تفاسیر سے استفادہ کرکے مرتب انداز میں پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے، کتاب کے مصادر میں مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد شفیع صاحب کی تفسیر ”معارف القرآن“ تفسیر”روح القرآن“، ”منشور القرآن“ انڈکس مضامین قرآن کریم، اردو ترجمہ قرآن مولانا فتح محمد جالندھری، قصص الانبیاء (اردو) تالیف حافظ عماد الدین ابن کثیر شامل ہیں۔ سورہٴ فاتحہ کے تفسیری نکات پر مولانا سعید احمد جلال پوری  اور سورہٴ بقرہ کے تفسیری نکات پر مولانا محمد اعجاز مصطفی کے علاوہ دیگر کئی علماء کی تقاریظ بھی شامل کی گئی ہیں جن میں مؤلف کی زیر نظر کاوش پر اعتماد کا اظہار کیا گیا ہے ۔ کتاب کے ٹائٹل اور اندرونی صفحات پر”تخریج“ کا عنوان بھی دیا گیا ہے اور اس سے مراد شاید آیات وسورتوں کا حوالہ ہے، کتاب میں مصادر کا صرف اجمالی طور پر ذکر ہے ہر جگہ ان کا حوالہ موجود نہیں، نیز ٹائٹل پر ”تخریج“ کا عنوان رنگین دائرے میں لکھ کراس کے نیچے تقاریظ لکھنے والے علماء کے نام دیے گئے ہیں جن سے بظاہر یہ گمان گزرتا ہے کہ شاید اس کتاب کی تخریج مولانا سعید احمد جلالپوری اور مولانا محمد اعجاز مصطفی نے کی ہے، لہٰذا آئندہ ایڈیشن میں اس کی تصحیح کر لینی چاہیے۔ بظاہر ٹائٹل پر ”تخریج“ کا لفظ لکھنے کی ضرورت نہیں ہے کہ اس سے احادیث اور دیگر مصادر کے حوالوں کی طرف ذہن جاتا ہے جب کہ کتاب میں اس طرح کا کوئی کام موجود نہیں ہے۔

کتاب کے آخر میں احکام ومسائل اور آیات کے مفاہیم کی فہرستیں بھی شامل کی گئی ہیں، ان کے عنوانات میں بھی تعبیرات کی غلطیاں ہیں، ممکن ہے کہ کمپوزنگ کی غلطیاں رہ گئی ہوں، لہٰذا آئندہ ایڈیشن میں ان پر نظرثانی کرکے اصلاح کر لی جائے۔

کتاب کا کاغذ عمدہ اور جلد بندی مضبوط ہے۔ ناشر کا پتہ درج نہیں ہے جب کہ رابطے کے لیے درج ذیل پتہ دیا گیا ہے کہ :33,43/2، اسٹریٹ، خیابان بحریہ، فیزV ایکسٹینشن، ڈی، ایچ، اے،کراچی۔

مجلہ صفدر گجرات کا شیخ المشائخ نمبر
مرتب: سرفراز حسن خان حمزہ
صفحات:868 سائز:20x30=8
ناشر: مظہریہ دارالمطالعہ، حق چار یار اکیڈمی، مدرسہ ومحلہ حیات النبی، نزد فوارہ چوک، گجرات۔

”مجلہ صفدر“ مظہریہ دارالمطالعہ، حق چار یار اکیڈمی، گجرات سے شائع ہوتا ہے اور اس کا آغاز زیر نظر خصوصی اشاعت”شیخ المشائخ نمبر“ سے کیا گیا ہے جو خواجہٴ خواجگان حضرت مولانا خواجہ خان محمد صاحب رحمة الله علیہ کی سوانح اور حیات وخدمات کے حوالے سے مرتب کی گئی ہے، اور اس کو دس ابواب میں اس طرح تقسیم کیا گیا ہے کہ باب اول ”آغاز سخن“ کے عنوان سے ہے اور اس میں خصوصی اشاعت سے متعلق ابتدائی مضامین ہیں، باب دوم میں سوانح حیات، باب سوم میں اعزہ واقارب کے مضامین وتأثرات، باب چہارم میں علماء ومشائخ اور احباب ومتعلقین کے تأثرات وتعزیتی پیغامات، باب پنجم میں مقالات ومضامین، باب ششم میں تحریری خدمات، باب ہفتم میں منتخب مکاتیب ومضامین، باب ہشتم میں اخبار وجرائد کا خراج تحسین، باب نہم میں شعراء کا منظوم خراج عقیدت اور باب دہم ”آئینہٴ تحریر“ کے عنوان سے ہے جس میں حضرت خواجہ صاحب  کے ہاتھ مبارک کی چند یاد گار تحریروں اور حضرت سے متعلق خانقاہ کندیاں شریف کی چند چیزوں کے تصویری عکس شامل کیے گئے ہیں۔

جیسا کہ زیر نظر اشاعت کے صفحات اور ابواب کے عنوانات سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ ایک ضخیم، جامع اور صاحب سوانح کے حالات وواقعات اور حیات وخدمات کے حوالے سے تفصیلی علمی کاوش ہے جس میں اکابر، بزرگوں، خوردوں، عزیزوں“ شاگردوں، مریدین ومتوسلین، صحافیوں، اہل علم اور اہل قلم کے تأثرات وجذبات نہایت مرتب انداز میں جمع کیے گئے ہیں، ”مجلہ صفدر“ کی انتظامیہ خصوصاً اس کے مدیر مسئول جناب حمزہ احسانی صاحب تحسین وتبریک کے مستحق ہیں کہ اس وقت وہ طالب علمی کے دور سے گزر رہے ہیں اورانہوں نے حضرت خواجہ جیسی عظیم علمی وروحانی شخصیت پر ایک ضخیم خصوصی اشاعت کا اہتمام کیاہے اور پھر انہوں نے اپنے ماہنامہ رسالے” مجلہ صفدر“ کی ابتداء ہی اس جامع اور خوب صورت خصوصی اشاعت سے کی ہے جو رسالے کے حق میں بھی انشاء الله نیک فال ثابت ہو گی۔ مجلہ صفدر کی یہ خصوصی اشاعت درمیانے کاغذ پر معیاری کمپوزنگ کے ساتھ سلیقہ سے شائع کی گئی ہے۔

سید ابو الاعلی مودودی کے اسلامی نظریات
تالیف: مولانا بشیر احمد حامد حصاری
صفحات:188 سائز:23x36=16
ناشر: مکتبہ الفیض، 5، غزنی اسٹریٹ، اردو بازار، لاہور۔

مولانا بشیر احمد حامد حصاری  طالب علمی کے دو رمیں جماعت اسلامی سے متأثر ہو گئے تھے اور ایک عرصہ تک وہ جماعت اسلامی سے وابستہ رہے، جماعت کو دیکھنے، پرکھنے اور اس کے اندرونی ماحول کو صحیح طور پر سمجھنے کا ان کو موقع ملا اور بالآخر وہ جماعت سے الگ ہو گئے، انہوں نے مولانا مودودی کے افکار ونظریات پر کئی کتابیں تالیف کی ہیں، زیر نظر کتاب بھی ان میں سے ایک ہے اور یہ ابتداء میں ”کیااسلام ایک تحریک ہے؟“ کے نام سے شائع کی گئی اور بعد ازاں اس میں ترمیمات وتبدیلیاں کرکے اسے سید ابوالاعلی مودودی کے اسلامی نظریات“ کے عنوان سے شائع کیا گیا ہے ، اس میں سید ابو الاعلی مودودی کا اسلام کو ایک تحریک قرار دینا، ان کے اسلام کا نصب العین، کارکنان جماعت کا تقدس، آداب تربیت، تربیت گاہ اور آثار تربیت جیسے موضوعات کو زیر بحث لایا گیا ہے ، مودودی صاحب کے نظریات کو خود ان کی عبارات کی روشنی میں بحوالہ پیش کرکے ان پر مناسب ومدلل انداز میں نقد ورد کی گئی ہے، اس کتاب کے مطالعہ سے سید مودودی اور جماعت اسلامی کی فکری ونظریاتی ساخت کی جھلک عیاں ہوتی ہوئی نظر آتی ہے اور ان کے اسلامی نظریات وافکار کو سمجھنے میں یہ کتاب ایک عمدہ تحریر ہے، اہل علم اور جو حضرات اس حقیقت سے واقف ہونا چاہتے ہوں تو انہیں زیر نظر کتاب کا مطالعہ کرنا چاہیے۔یہ کتاب درمیانے کاغذ پر مضبوط جلد بندی کے ساتھ چھاپی گئی ہے۔

Flag Counter