Deobandi Books

ماہنامہ الفاروق صفر المظفر 1436ھ

ہ رسالہ

1 - 16
تبلیغ کی ذمے داری

مولانا عبید اللہ خالد
	
ہاتھ میں قلم ہے اور ذہن میں رائے ونڈ میں منعقد ہونے والے سالانہ اجتماع کے خیالات موج زن ہیں۔ جب آپ کے ہاتھوں میں الفاروق کا یہ شمار پہنچے گا تب تک پاکستان کے تمام علاقوں کے اجتماعات مکمل ہو جائیں گے۔

آج ماشاء الله جس تیزی کے ساتھ لوگ تبلیغ میں وقت لگارہے ہیں ، خاص کر جس جوش وجذبے کے ساتھ مقامی اور کل ملکی اجتماعات میں شرکت کرتے ہیں، انہیں دیکھ کر جی خوش ہوتا ہے کہ آج کے اس دور میں جب چہار سُو بے دینی اور الحاد پرستی کی دعوت شدومد کے ساتھ جاری ہے ، لوگ دنیا کے جھمیلوں سے نکل کر اپنا کچھ وقت خالصةً دین اور دین والوں کے ماحول میں گزارنا پسند کرتے ہیں۔

بیسویں صدی کے پہلے ربع میں حضرت مولانا محمد الیاس کاندھلوی نے جب اس عظیم کام کا آغاز کیا تو امت کے لیے ان کے درد اور کڑھن کی انتہا ہی تھی جس نے انہیں دن رات اس کام کو کرنے پر اکسائے رکھا۔ آج یہ بات تبلیغ کا کام کرنے والے سبھی حضرات کو معلوم ہے کہ اس کام میں انہیں کس قدر مشقتیں جھیلنی پڑیں اور عوام بلکہ علما تک کی مخالفتوں کو سہنا پڑا۔

میں سوچتا ہوں، حضرت جی کی وہ کیسی درد انگیز اور یقینی فکر ہو گی جس کی بنا پر انہوں نے یہ سب کچھ برداشت کیا۔ انہیں کامل شرح صدر تھا کہ یہ کام گلی گلی کوچے کوچے پھیل جائے گا، الله تعالیٰ پر پختہ یقین، محمد صلی الله علیہ وسلم کی سنت کے احیا کی تڑپ اور امت کی بے دینی کا اتھاہ غم ان سے یہ سب کچھ کرارہا تھا۔

دین کی محنت، کلمے کی بلندی اور دین دوسروں تک پہنچانا جیسا کہ عام غلط فہمی ہے، صرف تبلیغی جماعت سے وابستہ لوگوں کا کا کام نہیں۔ یہ تو کلمہ پڑھنے والے ہر مسلمان کی ذمے داری ہے کہ وہ اسلام پر خود عمل کرتے ہوئے، اپنے گھر والوں، پڑوسیوں اور پھر درجہ بہ درجہ لوگوں کو کسی نہ کسی انداز سے دین کی دعوت دے اور دنیا میں رہتے ہوئے اس کے مقصد اصلی یعنی موت کے بعد والی زندگی کی تیاری کی یاددہانی کرائے۔

دعوت وتبلیغ کی موجودہ محنت آج کے تیز ترین اور فتنہ پرور دور میں اس ذمے داری کو پورا کرنے کا ایک آسان، قابل عمل اور منظم طریقہ کار پیش کرتی ہے۔ الله تعالیٰ ہمیں اپنی اس ذمے داری کو عافیت اور استقامت کے ساتھ پورا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین!

Flag Counter