گانا بجانا ممانعت قباحت وعیدیں |
سالہ ہٰ |
|
﷽حرفِ آغاز گانا بجانا ،موسیقی اور میوزک یہ انتہائی سخت قبیح اور شنیع گناہ ہے جس کی حرمت اور قباحت کا اندازہ آنے والی قرآن و حدیث کی واضح نصوص سے کیا جاسکتا ہے ۔اللہ اور اُس کے رسول نے اس کی سختی سے مُمانعت بیان کی ہے اور اسے نفاق کے پیدا ہونے کا ذریعہ قرار دیا ہے ۔لیکن اس سب کے باوجود ہمارے مُعاشرے میں خوفِ خدا سے عاری اور فکرِ آخرت سے غافل لوگ اپنے مَرنے اور اللہ کے سامنے پیش ہونے سے بے فکر ہوکر کھلے عام بڑی دَلیری کے کے ساتھ دھڑلے سے اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کرکے کھلے عام گانے بجانے اور موسیقی کے استعمال میں مشغول ہوتے ہیں۔ شادی بیاہ کی تقریبات ہوں یا اورکوئی تفریح اورخوشی کا موقع،اِس منحوس آواز کے بغیر ناقص اور ادھورا سمجھتے ہیں،گاڑیوں اور دوکانوں میں ،گلی اور محلے میں ،کھانے اورپینے کی محفل میں،غرض کوئی جگہ اور کوئی وقت حتی کہ مسجد اور خانہ کعبہ تک جیسی مقدّس جگہ جہاں سوائے ذکرِ الہٰی اور آخرت کی یاد کے کچھ نہیں کیا جاتا ،وہاں بھی موبائل فون پر لگی ہوئی موسیقی اور میوزک پر مشتمل ٹونز سے فضا گونج رہی ہوتی ہے، ہرجگہ اور ہر وقت اس کا آزادانہ اور بےحجابانہ استعمال عام ہوچکا ہے،یہی وجہ ہے کہ حدیث کے مطابق اس کی وجہ سے دلوں میں نفاق نے جگہ لےلی ہے اور ایمان کے نور پر دبیز پردے پڑتے جارہے ہیں ،جس سے حق کو قبول کرنے کی صلاحیت کم بلکہ رفتہ رفتہ ناپید ہوتی جارہی ہے۔فاِلی اللہِ المُشْتَکیٰ، وھُو المُسْتَعَان وَ عَلَیْہ التّکْلان۔