گانا بجانا ممانعت قباحت وعیدیں |
سالہ ہٰ |
|
گاناسننے والے کے کان میں قیامت کے دن پگھلا ہواسیسہ ڈالا جائے گا: حضرت انسنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:”مَنْ قَعَدَ إلَى قَيْنَةٍ يَسْتَمِعُ مِنْهَا صَبَّ اللهُ فِيْ أُذُنَيْهِ الآنُكَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ“جو کسی گانا گانے والی کے پاس گانا سننے کیلئے بیٹھے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اُس کے کانوں میں پگھلا ہوا سیسہ ڈالیں گے۔(أخرجہ ابن عساکر فی تاریخہ:6064)گانا گانے والے کی نماز قبول نہیں : حضرت عبد اللہ بن مسعودفرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺنے رات کو کسی کو گانا گاتے ہوئے سنا تو اِرشاد فرمایا:”لَا صَلَاةَ لَهُ، لَا صَلَاةَ لَهُ، لَا صَلَاةَ لَهُ“اُس کی نماز قبول نہیں ، اُس کی نماز قبول نہیں،اُس کی نماز قبول نہیں ۔(نیل الاوطار:8/113)گانا سننا گناہ اور اُس سے لذّت حاصل کرنا کُفر ہے: حضرت ابوہریرہنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:”اسْتِمَاعُ الْمَلَاهِي مَعْصِيَةٌ وَ الْجُلُوسُ عَلَيْهَا فِسْقٌ وَالتَّلَذُّذُ بِهَا كُفْرٌ“گانا سننا گناہ ہے،اُس کے پاس بیٹھنا فسق و فجور ہے اور اُس سے لذت حاصل کرنا کفر ہے۔(نیل الاوطار:8/113)گانے بجانے پر مشتمل دَعوت قابلِ قبول نہیں: حضرت زُبیدکے بارے میں منقول ہےکہ جب اُنہیں کسی شادی کی دعوت میں بلایا جاتا تھا تو اگر حضرت زُبید وہاں راگ باجوں کی آواز سنتے تو اس میں داخل نہیں ہوتے تھے۔(ذمّ الملاھی:72)