گانا بجانا ممانعت قباحت وعیدیں |
سالہ ہٰ |
|
گانا گانے والے کے اوپر شیاطین مسلط ہوجاتے ہیں : حضرت ابوامامہنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں :”مَا رَفَعَ رَجُلٌ صَوْتَهُ بِعَقِيرَةٍ غِنَاءً إِلَّا بَعَثَ اللهُ بِشَيْطَانَيْنِ يَجْلِسَانِ عَلَى مَنْكِبَيْهِ يَضْرِبَانِ بِأَعْقَابِهِمَا عَلَى صَدْرِهِ حَتَّى يَسْكُتَ مَتَى مَا سَكَتَ“جب کوئی شخص اپنی آواز کو گانا گانے میں بلند کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ دو شیطانوں کو بھیجتا ہے جو اُس کے دونوں کندھوں پر بیٹھ کر اپنی ایڑھیوں سے اُس کے سینے پر اُس وقت تک مارتے ہیں جب تک وہ خاموش نہ ہوجائے ۔(طبرانی کبیر:7825)گانا بجانا زنا کا منتر ہے: حضرت فضیل بن عیاضفرماتے ہیں:”الْغِنَاءُ رُقْيَةُ الزِّنَى“گانا بجانا زنا کا منتر ہے(یعنی اِس سے زنا کا دروازہ کھلتا ہے)۔(شعب الایمان :4754)گانا گانے والےکا گانا،اُس کی کَمائی اور اُس کی جانب دیکھنا بھی حرام ہے: حضرت عمر بن خطابنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:”ثَمَنُ الْقَيْنَةِ سُحْتٌ، وَغِنَاؤُهَا حَرَامٌ، وَالنَّظَرُ إِلَيْهَا حَرَامٌ، وَثَمَنُهَا مِثْلُ ثَمَنِ الْكَلْبِ، وَثَمَنُ الْكَلْبِ سُحْتٌ، وَمَنْ نَبَتَ لَحْمُهُ عَلَى السُّحْتِ، فَالنَّارُ أَوْلَى بِهِ“ گانا گانے والی عورت کی اُجرت ،اُس کا گانا گانا اور اُس کی جانب دیکھنا بھی حرام ہے، اُس کی کمائی ایسی ہے جیسے کتے کی کمائی ، اور کتے کی کمائی حرام ہے، اور جس کا گوشت حرام سے پرورش پائے تو آگ ہی اُس کیلئے زیادہ لائق ہے۔(طبرانی کبیر:87)